انگلینڈ کے ایک گھر میں پلنے والی دنیا کی سب سے طویل العمر بلی 32 برس کی عمر میں انتقال کرگئی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق بلی کی عمر 32 برس تھی جو انسان کی عمر کے 150 سال کے برابر بنتی ہے، مالکن نے گزشتہ برس مئی میں اکتیسویں سالگرہ پر خوشی کا اظہار کیا تھا کیونکہ اُن کی بلی کو طویل العمری کا اعزاز دیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق یہ بلی انگلینڈ کے شہر ڈیون میں واقع ایکزیٹر کی رہائشی 52 سالہ خاتون مچل ہیریٹیج کے گھر اُن کے ساتھ رہتی تھی۔
خاتون کے مطابق انہیں بیسویں سالگرہ پر گھر والوں نے یہی بلی کا بچہ تحفے میں دیا تھا جس کا نام انہوں نے روبیل رکھا تھا۔انہوں نے بتایا کہ بلی ضیعف العمر ہونے کے باوجود صحت مند تھی اور معمول کے مطابق کھانا کھا رہی تھی۔
خاتون نے بتایا کہ گزشتہ برس مئی میں اُن کی بلی کی عمر 31 برس ہوگئی تھی جس کے بعد اُسے طویل العمر ہونے کا اعزاز دیا گیا تھا۔
مچل کا کہنا تھا کہ اُن کی بلی دو روز قبل گھر سے باہر نکلی اور سڑک پار کر کے کہیں چلی گئی، اُس کے بعد وہ واپس نہیں آئی اور پھر ایک شخص نے بتایا کہ وہ گھر سے دور سڑک کنارے مری ہوئی پڑی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ بہت سمجھدار تھی، کبھی مجھے پریشان نہیں کیا اور میں بھی اُس کا اپنے بچوں کی طرح خیال رکھتی تھی۔
رپورٹ کے مطابق اس سے قبل ٹیکساس کے گھر میں پلنے والی بلی کو طویل العمر بلی کا اعزاز حاصل تھا، وہ 2016 میں ٹریفک حادثے میں اُس وقت ہلاک ہوئی جب اُس کی عمر تیس برس تھی۔