یوکرین: ایک نہیں دو نہیں بلکہ پورے 123 دن تک مسلسل ہتھکڑی میں ایک ساتھ بندھے رہ کر عالمی ریکارڈ بنانے والے پریمی جوڑے نے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
یوکرین میں الیگزینڈر اور وکٹوریا نامی دو پریمیوں نے 14 فروری 2021 کو ایک ایک ہاتھ میں ہتھکڑی لگاکر خود کو تین مہینے کے لیے ’’تجرباتی طور‘‘ پر ایک دوسرے کے ساتھ باندھ لیا تھا، تاکہ جانچ سکیں کہ آیا وہ ساری زندگی ایک دوسرے کے ساتھ رہ پائیں گے یا نہیں۔
اس انوکھے تجربے کا مقصد ایک منفرد عالمی ریکارڈ قائم کرنا بھی تھا۔
17 جون 2021 کو، ٹھیک 123 دن بعد، انہوں نے یہ ’’پیار کی ہتھکڑی‘‘ کٹوالی اور طویل ترین مدت تک ہتھکڑی میں مسلسل بندھے رہنے کا ریکارڈ قائم کردیا۔ اس کی تصدیق گنیز ورلڈ ریکارڈز کے ادارے نے بھی کردی۔
تاہم، ہتھکڑی کٹوانے کے بعد الیگزینڈر اور وکٹوریا نے اعلان کیا ہے کہ اب وہ مزید ایک دوسرے کے ساتھ نہیں رہ سکتے اور انہوں نے آپس میں شادی کا ارادہ بھی بدل لیا ہے۔
بین الاقوامی خبر ایجنسی کے مطابق، ہتھکڑی کاٹنے کی کارروائی یوکرین کے قومی ٹیلی وژن پر براہِ راست نشر کی گئی۔
اس کے بعد ان دونوں نے میڈیا کو بتایا کہ مسلسل ایک دوسرے کے ساتھ بندھے رہنے کے تجربے میں انہیں ایک دوسرے سے متعلق کچھ ’’ناخوش گوار سچائیوں‘‘ کا سامنا بھی کرنا پڑا۔
وکٹوریا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ انہیں جو سبق ملا وہ ناصرف یوکرین بلکہ دنیا بھر کے جوڑوں کے لیے بھی ایک سبق ہے کہ وہ ایسا ہرگز نہ کریں جو انہوں نے کیا ہے۔
وکٹوریا نے شکایت کی کہ مسلسل ہتھکڑی سے بندھے رہنے کے باوجود الیگزینڈر اس پر بہت کم توجہ دیتا تھا اور اظہارِ محبت بھی نہیں کرتا تھا۔
دوسری جانب الیگزینڈر نے میڈیا کو بتایا کہ ہتھکڑی کی بدولت ساتھ رہنے کی وجہ سے انہیں ایک دوسرے کو سمجھنے کا موقع ملا اور انہیں معلوم ہوگیا کہ ان دونوں کی سوچ بہت مختلف ہے۔
’’لہٰذا بہتر یہی ہے کہ ہم ایک دوسرے سے الگ ہوجائیں اور شادی نہ کریں،‘‘ الیگزینڈر نے کہا۔
اس اختلاف کے باوجود، الیگزینڈر اور وکٹوریا نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس یادگار ہتھکڑی کو نیلام کردیں گے اور حاصل ہونے والی رقم کا کچھ حصہ خیرات کردیں گے جب کہ باقی رقم آپس میں بانٹ لی جائے گی۔