کراچی: ان دنوں ٹک ٹاک پر ویڈیو بنانے والے کراچی پولیس کے افسر و اہلکار پر معطلی کی تلوار لٹکتی نظر آتی ہے۔ کراچی پولیس کے سربراہ نے آئی جی سندھ کی ہدایت پر ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے پر تین خواتین سمیت مزید 12 اہلکاروں کو معطل کردیا۔
کراچی پولیس کی جانب سے ان دنوں دوران ڈیوٹی ٹک ٹاک ویڈیو بنانے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا سلسلہ جاری ہے اور متعدد اہلکاروں کو معطل کیا جا چکا ہے۔
گزشتہ روز 6 اہلکاروں کی معطلی کے بعد کراچی پولیس کے سربراہ نے ٹک ٹاک پر دوران ڈیوٹی ویڈیوز بنانے والے مزید 12 پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا۔
معطل اہلکاروں میں 3 خواتین اہلکار بھی شامل ہیں، جن کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق تمام اہلکاروں کو آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے احکامات پر معطل کیا گیا اور ایس ایس پیز کو معطل اہلکاروں کے خلاف سخت محکمہ جاتی کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ رواں سال کے اوائل میں صوبہ سندھ کی ریپڈ رسپانس فورس (آر آر ایف) نے پولیس اہلکاروں پر یونیفارم پہن کر ٹک ٹاک بنانے پر پابندی عائد کردی تھی تاہم اس کے باوجود پولیس اہلکاروں کی جانب سے ویڈیوز بنانے کا سلسلہ جاری تھا جس پر اہلکاروں کو معطل کیا گیا۔
دو روز قبل کراچی پولیس کی ایک اور خاتون پولیس اہلکار کانسٹیبل ماریہ گِل کو دوران ڈیوٹی ٹک ٹاک ویڈیو بنانے اور اپنی ٹیم کی لوکیشن افشا کرنے پر معطل کردیا گیا تھا۔
گزشتہ روز بھی کراچی پولیس کے سربراہ نے ڈیوٹی کے دوران غفلت برتنے اور ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے پر 12 اہلکاروں کو معطل کردیا تھا۔