مقبوضہ کشمیر میں ہندو یاتریوں کی بس کھائی میں گرنے سے 10 ہلاک

سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں ہندو یاتریوں کی بس گہری کھائی میں جاگرنے سے 10 افراد ہلاک جب کہ 55 زخمی ہوگئے
بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں دو مختلف ٹریفک حادثات میں مسافر بردار بس اور کار کے کھائی میں گرنے سے مجموعی طور پر 16 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پہلا حادثہ جموں کے ضلع جھجر میں پیش آیا، جہاں مسافر بردار بس ایک خطرناک موڑ کاٹتے ہوئے ڈرائیور سے بے قابو ہوکر گہری کھائی میں گر گئی۔ اس حادثے میں 10 افراد ہلاک اور 55 زخمی ہوگئے۔
مسافر بردار بس ہندو یاتریوں کو لے کر امرتسر سے جموں ایک تاریخی مندر میں سالانہ تقریب میں شرکت کے لیے آرہی تھی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
حادثے میں زخمی ہونے والے 55 افراد کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 9 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب ڈوڈہ ضلع سے جموں جانے والی ایک کار بھی 300 فٹ گہری کھائی میں گر گئی جس میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد ہلاک ہوگئے، جن میں ایک ڈاکٹر بھی شامل ہیں۔
دونوں حادثات کی وجہ تیز رفتاری کو قرار دیا جارہا ہے، تاہم اس علاقے میں کئی خطرناک موڑ اور سڑک کی ابتر حالت بھی ٹریفک حادثات کی وجہ ہیں۔
ضروری کارروائی کے بعد لاشیں اہل خانہ کے حوالے کردی گئیں۔

 

10 killedBus AccidentHindu pilgrimsoccupied Kashmir