کراچی/ لاہور: فاتح خیبر، خلیفہ چہارم حضرت علی ؓ کا یوم شہادت آج مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے۔
کراچی میں یوم علی کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوگیا۔ پولیس نے اس موقع پر مرکزی جلوس کی سیکیورٹی کے لیے راستوں کو کنٹینرز اور ٹینکرز کی مدد سے سیل کردیا، ڈسٹرکٹ ایسٹ اور ساؤتھ میں جلوس کی سیکیورٹی کے لیے 2 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جب کہ رینجرز کی نفری اس کے علاوہ تعینات ہے۔
کراچی پولیس کی جانب سے جمعرات کی شب یوم حضرت علی کے مرکزی جلوس کی سیکیورٹی کے لیے ایم اے جناح روڈ، پریڈی اسٹریٹ، تبت سینٹر، نمائش چورنگی، تین ہٹی اور کھارادر سمیت ملحقہ سڑکوں اور گلیوں کو کنٹینرز، ٹینکرز اور قناعتیں لگاکر سیل کردیا گیا۔
یوم حضرت علی کے حوالے سے جمعے کی صبح 7 بجے نشتر پارک میں مرکزی مجلس ہوئی جب کہ مرکزی جلوس 8 بجے پاک حیدری اور بوتراب اسکاؤٹس کے حصار میں نشتر پارک سے برآمد ہوا جو اپنے روایتی راستوں سے گزرتے ہوئے کھارادر میں حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔
دوسری جانب حکومت پنجاب نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے یوم شہادت کے موقع پر ہر قسم کے جلوس پر پابندی عائد کردی تھی، تاہم رات کے آخری پہر نیا حکم نامہ جاری کیا جس کے بعد جلوس نکالنے کی مشروط اجازت دی گئی۔ مرکزی جلوس صبح سویرے مبارک حویلی سے برآمد ہوا جو شام 7 بجے کربلا گامے شاہ میں اختتام پذیر ہوگا۔ اس موقع پر پولیس نے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں، 7 ہزار اہلکار سیکیورٹی ڈیوٹی پر مامور ہیں اور جلوس کے راستوں میں سادہ لباس اہلکار بھی موجود ہیں۔
یوم علی کے موقع پر پنجاب میں امام بارگاہوں اور گھروں میں مجالس کی اجازت ہوگی، ایس او پیز کے مطابق مجالس زیادہ سے زیادہ ایک گھنٹہ تک جاری رکھی جاسکیں گی۔