گورنرہاوس سندھ میں سمیڈا اور معروف ای کامرس کمپنی ”ایکسٹریم کامرس“کے مابین افہام و تفہیم کی ایک یادداشت پر دستخطوں کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں سمیڈا کے چیف ایگزیکٹو آفسیر ہاشم رضا اور ایکسٹریم کامرس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سنی علی بھی شریک تھے۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے سمیڈا اور معروف ای کامرس کمپنی ”ایکسٹریم کامرس“کے مابین افہام و تفہیم کی ایک یادداشت پر دستخطوں کی منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایمازون پر پاکستان کی شمولیت ممکن بنانے پر وفاقی حکومت کو مبارکباد پیش کرتاہ ہوں۔ گورنر سندھ نے اس شمولیت سے استفادہ کیلئے ای کامرس کے شعبہ کو ترجیحی شعبہ قرار دینے پر وفاقی وزارت صنعت وپیداوار کی بھی تعریف کی ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستانی ایس ایم ایز کو ایمازون جیسے عالمی پلیٹ فارم سے بھرپور استفادہ کے قابل بنانے سے متعلق اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز ڈویلپمنٹ اتھارٹی ’سمیڈا‘ کے اقدامات سے نہ صرف روزگار کے لاتعداد مواقع پیدا ہونگے بلکہ ملکی برآمدات میں بھی کثیر اضافہ ہو سکے گا۔ گورنر سندھ نے سمیڈا کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ سمیڈا نے اس مقصد کیلئے فوری طور پر ایک جامع پروگرام تشکیل دیکر ایک مشکل کام کوآسان بنا دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ای کامرس کے تحت پہلے بھی ایمازون اور اس جیسے دیگر پلیٹ فارمز کے توسط سے عالمی تجارت ہو رہی تھی مگر کورونا کی عالمی وباءنے اس ایک بین الاقوامی معیشت کا ایک لازمی حصہ بنا دیاہے۔ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ہماری ایس ایم ایز بھی جلد از جلد اس کی مہارت حا صل کر لیں۔ اس سلسلے میں آج ایکسٹریم کامرس اور سمیڈا کے مابین طے پانے والی یادداشت اس جانب ایک مضبوط بنیاد ثابت ہوگی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سمیڈا کے سی ای او ہاشم رضا نے بتایا کہ ایس ایم ایز کی ایمازون اور اس جیسے دیگر پلیٹ فارمز کے توسط عالمی ماکیٹوں میں رسائی کو بڑھا یا جارہا ہے اور آج کا ایم او یو اس جانب پہلا قدم ہے۔ اس طرح کے مزید ایم او یوز تشکیل دیکر ای کامرس کے ماہر اداروں کا ایک نیٹ ورک تشکیل دیا جائے گا جو سمیڈ ا کے ساتھ ملکر ملک میں ای کامرس کے شعبہ میں موجود خلا کو پر کریں گے تاکہ ایمازون جیسے گلوبل ذرائع سے ہماری ایس ایم ایز پوری طرح استفادہ کر سکیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ابتدائی طور پر سمیڈا ور ایکسٹریم کامرس ایک معاہدے کے تحت ای کامرس پرایس ایم ایز کی تربیت اور آگاہی کیلئے مہم شروع کررہے ہیں اور رفتہ رفتہ ایسی دیگر کمپنیوں اور ماہرین کو شامل کیاجائے گا جس سے ایس ایم ایزکی ای کامرس پر دسترس کے ساتھ ساتھ ای کامر س کے مہارت والے لاتعداد نئے ادارے بھی جنم لیں گے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایکسٹریم کامرس کے سی ای او سنی علی نے بتایا کہ ان کا ادارہ متذکرہ ایم او یو کے تحت پاکستانی ایس ایم ایز کو ایمازون پر تجارت کے معیار اور طریقوں کے بارے میں نہ صرف آگاہ کرے گا بلکہ انہیں ایمازون اور ایسے دیگر پلیٹ فارمز سے بھرپور استفادہ کی تربیت بھی فراہم کرے گا، تاکہ پاکستان میں ایس ایم ای سیکٹر کے توسط سے ہونے والی عالمی تجارت کو مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کیا جا سکے۔