کراچی: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے گورنمنٹ اسپیئر کالج شاہ فیصل میں احساس سینٹر کا دورہ کیا وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ جن صنعتوں کے پاس برآمدی آرڈرز موجود ہیں انہیں ایس او پیز کے ساتھ کام کی اجازت ہوگی
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرعلی زیدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ایف پی سی سی آئی، چیمبر آف کامرس سمیت صنعتی شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقات ہوئی ہے۔اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان کو پیش رفت سے آگاہ کرونگا کہ لاک ڈاون کے دوران عام آدمی کے کتنے ابتر حالات ہیں۔ کورونا سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومتوں کو مزید کام کرنا ہوگا، سندھ کے کچھ وزرا غیر سنجیدہ بیانات دے رہے ہیں۔ سندھ حکومت کو زمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا مالکان اپنے فرنٹ مین سولجرز کا خیال کریں، کورونا کی اس جنگ میں میڈیا کا اہم اور ناقابل فراموش کردار ہے۔عمران خان، وفاق اور عوام کی جانب سے سماجی کارکنان، فوج، پولیس اور رینجرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔کرورنا کی وجہ سے اس مہینے میں امریکہ میں 22 ملین لوگوں نے بے روزگاری کے لئے حکومت سے رجوع کیا۔ صدر امریکہ نے کہا کہ ہر اسٹیٹ فیصلہ کرنے کے لیے خودمختار ہے۔ ٹرمپ کی طرح عمران خان نے بھی یہی کیا کہ صوبے اپنے حالات کے مطابق خود فیصلے کریں
۔وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ جن صنعتوں کے پاس برآمدی آرڈرز موجود ہیں انہیں ایس او پیز کے ساتھ کام کی اجازت ہوگی۔کراچی کے پوش علاقیاور پسماندہ علاقوں میں معاملہ الگ ہے، وہاں سب بند ہے جبکہ یہاں سب کھلا ہوا ہے۔ان تمام افراد کو مدد کی ضرورت ہے، حکومت انکو ریلیف فراہم کرے۔انہوں نے کہا کہ فیکٹری مالکان کرونا پروٹوکول کو مدنظر رکھتے ہوئے فیکٹریاں کھولنے کے لیے تیار ہے۔حکومت فیکٹری مالکان کے ساتھ بیٹھ کربات کرے اور انہیں کھولا جائے۔ چھوٹی چھوٹی فیکٹریاں بند ہوگئی ہیں،سندھ حکومت کوشش کرے اور لوگوں کو روزگار بحال کرنے کی کوشش کرے۔انہوں نے کہ اس معاملے ہر سیاست سے گریز کیا جائے یہ وبا کسی کا رنگ نسل یا پیسہ دیکھ کر نہیں آتی۔