واشنگٹن/ لندن/ پیرس/ روم: عالمگیر وبا کورونا سے بین الاقوامی معیشتوں کو نقصان پہنچنے کا تباہ کن سفر بدستور جاری ہے، وبا کی وجہ سے اقتصادی سرگرمیاں سست روی کا شکار ہیں جب کہ وبا سے پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کے ساتھ مستحکم معیشتوں والے ممالک کی جی ڈی پی پر بھی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔
کورونا وبا نے عالمی سطح پر ناصرف صحت اور انسانی جانوں بلکہ معیشتوں کے قریباً تمام شعبوں کو نقصان پہنچایا ہے اور تمام ممالک اس صورت حال میں مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ وبا کی وجہ سے عالمی معیشت کی مجموعی پیداوار (جی ڈی پی) کو 9 ہزار ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے۔
دستیاب اعدادوشمار کے مطابق اگر کورونا وائرس کی دوسری لہر سامنے نہیں آتی تو اس صورت میں 2019 کے مقابلے میں 2020 میں برطانیہ کی جی ڈی پی میں منفی 11.5، فرانس منفی 11.4، اٹلی منفی 11.3، اسپین منفی 11.1، یورپ منفی 9.1، روس منفی 8، کینیڈا منفی 8، برازیل منفی 7.4، امریکا منفی 7.3، جرمنی منفی 6.6، جاپان منفی 6، بھارت منفی 3.7 اورچین منفی 2.6 فیصد تک گرسکتی ہے۔
ان اعدادوشمار کو سامنے رکھتے ہوئے آئندہ سال پاکستان کی جی ڈی پی میں منفی 0.4 فیصد تک کمی کا اندازہ ہے، بھارت میں 24 مارچ کے لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد ایک کروڑ20 لاکھ افراد فوری بے روزگار ہوگئے جب کہ ایک ارب 38 کروڑ کی آبادی میں سے نصف مفلسی کا شکار ہوچکی ہے۔