ہمانچل پردیش: بھارت میں مسلمان شخص نے دیہاتیوں کی جانب سے دہلی میں تبلیغی جماعت کے اجتماع کے سلسلے پر طعنہ زنی کا شکار ہوکر خودکشی کرلی۔
ذرائع کے مطابق بھارت میں دیہاتیوں نے مسلمان نوجوان دلشاد محمد کو کورونا وائرس کے پھیلاوُ پر طعنے دیے جس کی سبب دلشاد نے خود کشُی کرلی۔ دلشاد محمد کا تعلق بنگڑھ دیہات سے تھا جہاں اس نے اپنے گھر میں اپنے آپ کو پھانسی لگا کر جان دے دی۔
مقامی پولیس انچارج راکیش کمار کے مطابق دلشاد کو ۳ روز قبل دو پولیس کے ہمراہ مقامی اسپتال لے جایا گیا جہاں اس کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ ہوا جس کے منفی آنے پر اسے واپس گھر چھوڑدیا گیا۔ دلشاد دہلی تبلیغی اجتماع سے آئے ہوئے دو افراد سے ملا تھا جس پر اس کا ٹیسٹ کروایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق دلشاد محمد گجر برادری سے تعلق رکھتا تھا۔ اس کی بہن نے اپنے بیان میں کہا کہ اس کا بھائی طعنہ زنی سے دلبرداشتہ تھا جس پر اس نے خودکشی کرلی۔
دلشاد کی بیوہ کے مطابق گاوُں والوں نے اس کے شوہر دلشاد کی بے عزتی کی حالانکہ اس کا ٹیسٹ منفی آچکا تھا۔ بیوہ کے مطابق دلشاد کا دودھ کا کاروبار بھی اس کی زد میں آیا اور گاوُں والوں نے ان سے دودھ لینا بند کردیا تھااور اسی کاروبار سے ان کا گھر چلتا تھا۔ اس کا شوہر زندگی میں کبھی دہلی نہیں گیا پھر بھی اس کو ہتک اور دشنام طرازی کا نشانہ بنایا گیا۔
مقامی پولیس انچارج کی جانب سے بتایاگیا کہ لاش کے پوسٹ مورٹم کے بعد ہی اس پر کیس درج کرکے کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔