اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کےمنفی اثرات معیشت پر اثر اندازہو رہے ہیں، کورونا وائرس کب تک چلے گا نہیں جانتے۔ کم ازکم چھ ماہ یا ایک سال تک ہمیں اسی صورت حال میں رہنا پڑے گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے احساس پروگرام کے تحت 3 ہفتےمیں 81 ارب روپے تقسیم کیے۔ رقم نہایت غریب لوگوں میں تقسیم ہوئی۔ احساس کیش پروگرام بہترین منصوبہ ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن سے بیروزگار افراد کی مشکلات سے آگاہ ہیں۔ بےروزگارافراداپنانام رجسٹرڈ کرائیں گے۔ کورونا کے باعث بیروزگار افراد کے لیے ویب پورٹل کا اجرا کر رہےہیں۔ بیروزگارافرادصرف اتنابتائیں گےکہ وہ کہاں کام کرتےتھے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ رجسٹرڈبےروزگارافرادکو 12 ہزارروپےدیےجائیں گے۔ عطیات کی رقم جہاں خرچ ہورہی ہےاس کی شفافیت یقینی بنائیں گے۔ ویب پورٹل میں کوروناکی وجہ سے بیروزگارہونےوالےافرادرجسٹرہوسکیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کوروناوائرس کے باعث لاک ڈاؤن کے منفی اثرات معیشت پر اثر انداز ہو رہے ہیں، مستحقین میں تقسیم کی گئی رقم کا آڈٹ کرایا جائے گا۔ عطیات کی رقم جہاں خرچ ہورہی ہےاس کی شفافیت یقینی بنائیں گے، احساس پروگرام کےتحت 3ہفتےمیں 81ارب تقسیم کیے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ٹائیگرفورس ہریونین کونسل میں ڈیسک بنائے۔ ٹائیگرفورس ہریونین کونسل میں تفصیلات اکٹھی کریں گے، ٹائیگرفورس ویب پورٹل پررجسٹریشن کے لیے لوگوں کی مددکرے، ہمیں خدشہ ہےویب پورٹل پرہرشخص نام رجسٹرنہ کرائے، کوشش ہےمستحقین کوزیادہ سےزیادہ ریلیف فراہم کریں، بے روزگارافراد کے لیے پروگرام سیاست سے بالاترہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان حالات میں ٹیکس کلیکشن نیچے چلی گئی ہے، ہم نےاپنی صنعتوں کو چلانے کے لیے ن کی مددکرنی ہے۔ حکومت رقم صرف میرٹ کےمطابق دے گی۔
اس موقع پر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی چیئرپرسن ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ احساس کفالت پروگرام کےتحت مستحقین میں رقم تقسیم کر رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن سے جوصورت حال پیداہوئی، اس کااندازہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مستحقین کورقم فراہمی کے لیے 3 کیٹیگریزمیں تقسیم کیا گیا ہے۔ پاکستان واحد ملک ہےجس نےفوری طورپرامدادکی تقسیم شروع کی۔ ترقی پذیرممالک میں پاکستان پہلاملک جس نےلوگوں جلدریلیف دیا۔ نادرااوراحساس پروگرام کےعملےنےبہت معاونت فراہم کی، پروگرام کے33 فیصد لوگ فیز2 میں ہیں۔