کراچی: قومی ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے یقینی طور پر مجھ سے کوئی غلطیاں ہوئی ہوں گی جس کی وجہ سے وہ ٹیم سے ڈراپ ہوئے، لیکن کوشش ہوگی کہ ان غلطیوں کو نہ دہراؤں۔
قیادت سے سبکدوش کیے جانے کے بعد اب 9 ماہ بعد سرفراز احمد کو دورۂ انگلینڈ کے لیے 29 رکنی اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
33 سالہ سرفراز احمد نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وہ قومی اسکواڈ میں دوبارہ واپسی پر خوش ہیں، کوشش ہوگی کہ جہاں موقع ملے بہتر سے بہتر پرفارم کروں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم کے کپتان اور ریگولر رکن ہونے کے بعد یوں ڈراپ ہونے پر مایوسی تو ہوتی ہے لیکن مثبت بات یہ تھی کہ ڈومیسٹک کرکٹ اور پی ایس ایل میں مصروف ہوگیا جس سے خود کو منفی خیالات سے دور رکھنے میں مدد ملی۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسان سے غلطیاں ہوجاتی ہیں، شاید مجھ سے بھی غلطیاں ہوئی ہوں جس کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہوگیا۔
سرفراز نے کہا کہ بطور کپتان ان کی ترجیح اور فوکس مجموعی کارکردگی رہا تھا، لیکن اب اس سے آزاد ہوکر اپنی پرفارمنس پر فوکس کروں گا۔
پاکستان کو ٹی ٹوئنٹی کی نمبر ون ٹیم بنانے والے اور چیمپئنز ٹرافی جتوانے والے سابق کپتان نے مزید کہا کہ اس سے فرق نہیں پڑتا کہ ماضی میں کپتان رہنے کے بعد اب عام کھلاڑی کے طور پر کھیلنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم سے دور رہ کر اپنی فٹنس پر کافی کام کیا ہے، فرسٹ چوائس، یا سیکنڈ چوائس سے فرق نہیں پڑتا، جہاں موقع ملے گا ٹیم کے لیے پرفارم کروں گا اور کوشش ہوگی کہ ایک بار پھر ایسی کارکردگی کا مظاہرہ کروں جس سے ٹیم میں مستقل جگہ پکی کرنے میں مدد ملے۔
سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ اپنا کم بیک ماضی سے بھی زیادہ بہتر اور یادگار بنانے کی خواہش ہے۔
ایک سوال پر سابق کپتان نے کہا کہ پاکستان ٹیم کے ساتھ مضبوط کوچنگ اسٹاف ہے، ایسا مضبوط کوچنگ اسٹاف اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا اور یہ نوجوان پلیئرز کے پاس بہت زبردست موقع ہے کہ وہ بڑے کھلاڑیوں سے کچھ سیکھیں تاکہ مستقبل میں ان کے کام آسکے۔