اسلام آباد: پاکستان کی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے جعلی مقابلوں میں شہریوں کو شہید کرنے اور ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت ۔
دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے اپنے بیان میں کہا کہ جعلی مقابلوں میں کشمیریوں کو شہید کیا جارہا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے باوجود قابض افواج کی طرف سے کشمیری عوام پر ظلم جاری ہے۔پاکستان مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی اور ماروائے عدالت قتل کی مذمت کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ روز سے ایک کشمیری مزاحمت کار کی جعلی مقابلے میں زندگی چھیننے کے بعد سے انٹرنیٹ مکمل بند کردیا گیا۔کشمیری عالمی برادری کو بتاتے ہیں کہ وہ غاصبانہ بھارتی قبضہ نہیں مانتے۔بھارتی وحشیانہ مظالم کے خلاف ہزاروں کشمیری مرد، خواتین اور بچے سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ غیرانسانی سلوک کرتے ہوئے شہداء کی میتیں ان کے ورثا کے حوالے نہیں کی جاتیں۔بھارتی افواج کا مقبوضہ کشمیر میں وحشیانہ ملٹری کریک ڈاؤن جاری ہے۔مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال پر سخت تشویش ہے۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ عالمی برادری سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کردار ادا کرے۔ پاکستان ایک بار پھر مداخلت کے بے بنیاد بھارتی الزامات مسترد کرتا ہے۔بھارت طاقت کے استعمال سے کشمیریوں کی خواہشات دبا سکتا ہے اور نہ ان کی مزاحمتی تحریک ختم کرسکتا ہے۔بھارتی اقدامات انتہائی قابل مذمت ہیں۔قابض افواج پرامن مظاہرین پر گولیاں اور چھرے چلارہی ہے، جس سے ایک معصوم کشمیری شہید اور کئی زخمی ہوئے ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت کی طرف سے کسی غیرذمے دارانہ حرکت کے خطے کے امن کے لیے سنجیدہ خطرات ہوں گے۔بھارت فالس فلیگ آپریشن کے لیے عذر گھڑ رہا ہے۔