کراچی میں طوفانی بارش، سیلابی صورتحال، 10 افراد جاں بحق

کراچی: شہر قائد میں ہونے والی موسلا دھار بارش کے بعد پانی کے ریلوں نے کراچی کا حلیہ بدل دیا، پانی کا بہاؤ اپنے ساتھ کنٹینر،کار، بسیں سب بہا لے گیا۔شہر کے ساتوں انڈر پاسز میں پانی ہی پانی ہے جس کے بعد انہیں ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔
نرسری کے قریب شاہراہ فیصل پر یونیورسٹی کی بس پانی میں پھنس گئی، مسافر کود کر کناروں تک پہنچے، ایم اے جناح روڈ پر سیکیورٹی کے لیے رکھے گئے کنٹینرز بھی بہہ گئے۔آئی آئی چندریگر روڈ بھی تالاب بن گئی، سندھ ہائی کورٹ اور پاسپورٹ آفس کے قریب سڑکوں پر گھٹنوں گھٹنوں پانی،گاڑیاں خراب ہوگئیں، لوگ کمر تک پانی میں منزل کی تلاش میں سرگرداں نظر آئے۔


بتایا جارہا ہے کہ کراچی میں بارش کا نصف صدی کا ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا، رواں ماہ اب تک 442 ملی میٹر بارش ہوچکی ہے، 53 سال پہلے جولائی 1967 میں کراچی میں 429 ملی میٹر بارش ہوئی تھی۔
لگ بھگ پورے شہر خصوصاً قائدآباد، ملیر، نیشنل ہائی وے، شارع فیصل، لیاری، آئی آئی چند ریگر روڈ، صدر، اولڈ سٹی ایریا، قیوم آباد، کورنگی، نارتھ کراچی، اورنگی ٹاؤن، راشد منہاس روڈ، یونیورسٹی روڈ، حسن اسکوائر، نمائش، گرو مندر، لانڈھی، گلشن حدید، ملیر اور ناظم آباد سمیت مختلف علاقوں میں صبح سے ہی تیز بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔موسلا دھار بارش سے شہر کی اہم شاہراہوں پر ایک بار پھر پانی جمع ہوگیا ہے جس سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہے۔


کراچی میں آج بارش کے نتیجے میں مختلف واقعات میں 10افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
ڈائریکٹر محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ شہر میں رات 11 بجے تک بارش کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے اور کل بھی بوندا باندی اور ہلکی بارش کا امکان ہے۔سردار سرفراز نے مزید بتایا کہ 10 محرم کو بھی کراچی میں معتدل بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اب تک پی اےايف فيصل بيس پرسب سے زيادہ 130 ملی ميٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔اس کے علاوہ ناظم آباد ميں صبح سے اب تک 105.6 ملی ميٹر، نارتھ ناظم آباد 102.4، پی اے ایف مسرور بيس 98.5 ، کيماڑی 82.5، نارتھ کراچی 80.2، جناح ٹرمينل 80.2، یورنیورسٹی روڈ موسميات 74.3، سرجانی ٹاؤن 73، سعدی ٹاؤن 72، يونيورسٹی روڈ 67.4 اور گلشن حديد ميں 30 ملی ميٹر بارش ريکارڈ کی گئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ضلع وسطی میں صبح 8 سے 11 بجے کے درمیان ضلع 3.2 ملی میٹر بارش ہوئی ہوئی جس کے بعد صرف 2 گھنٹے میں 102 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس سے صبح 11 سے دوپہر 2 بجے تک ضلع وسطی میں 105.6 ملی میٹر بارش ہوچکی ہے۔
کراچی میں بارش کے باعث کے الیکٹرک کے متعدد فیڈرز ٹرپ گئے جس سے شہر کا بڑا حصہ بجلی سے محروم ہے۔گارڈن، ملیر، جعفر طیار سوسائٹی، غریب آباد، علیم آباد، شبانہ ٹاؤن، مہران گوٹھ، صدر، اولڈ سٹی ایریا، ڈیفنس، پی ای سی ایچ ایس، محمودآباد، کلفٹن، شاہ فیصل کالونی،گلستان جوہر، گلشن اقبال، گلبرگ، ایف سی ایریا، رنچھوڑ لائن، جوبلی، کھارادر، لیاری، نشتر روڈ، لسبیلہ، منظور کالونی، کشمیر کالونی، دادا بھائی ٹاؤن، قیوم آباد، کھوکھراپار، سعود آباد، گلبہار، گولیمار، رضویہ، پٹیل پاڑہ، پاک کالونی، شاہ لطیف ٹاؤن، بن قاسم، رزاق آباد، قائد آباد اور ملحقہ علاقے بجلی سے محروم ہیں۔
کے الیکٹرک ذرائع کا کہنا ہےکہ کچھ علاقوں میں حادثات سے بچنےکے لیے بجلی بند کی گئی ہے اور بجلی بحالی کا وقت نہیں بتا سکتے، نشیبی علاقوں میں نکاسی کے بعد بجلی بحالی کا کام شروع ہوگا۔ترجمان کے الیکٹرک نے کہا کہ بارش کی صورت میں احتیاط کریں، غیر قانونی ذرائع سے بجلی کا حصول جان لیوا ہے، شہری ٹوٹے ہوئے تاروں،کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں۔