وزیر اعلیٰ پنجاب نے پولیس میں 5 ہزار 700 نئی بھرتیوں کی منظوری دے دی،
تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں پولیس افسران کو ’اوپن ڈور‘ پالیسی پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے ، وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ نئی گاڑیاں اسکواڈ اور سیکیورٹی کی بجائے پولیس اسٹیشنوں کو فراہم کی جائیں گی ، اس سلسلے میں 150 نئی گاڑیاں ضروریات کے مطابق تھانوں تک پہنچ چکی ہیں اس کے علاوہ راولپنڈی، میانوالی اور ڈیرہ غازی خان سمیت دیگر اضلاع میں ماڈل پولیسنگ سسٹم لایا جائے گا۔عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب میں پولیس کا اچھا نظام لانا چاہتے ہیں، اس مقصد کے لیے تفتیش کے عمل کو مرکزی انویسٹی گیشن سینٹر سے مانیٹر کیا جائے گا،جس کے لیے ضروری ہے کہ پراسیکیوشن اور انویسٹی گیشن کے درمیان تعاون میں بہتری لائی جائے۔ دوسری طرف حال ہی میں پاکستان ریلوے میں نوکریاں فروخت ہونے کا انکشاف ہوا تھا ، قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی رکن سردار محمود خان مزاری کی جانب سے کہا گیا کہ ان کے حلقے راجن پور میں افسران نے ڈیڑھ ڈیڑھ لاکھ روپے لے کر نوکریاں بیچی گئیں ، وفاقی وزیر شیخ رشید پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرے پاس تمام افسران کی فہرست موجود ہے جنہوں نے پیسے لے کر بھرتیا کیں ، مجھے اتنا بھی پتہ ہے کہ کس افسر نے کتنا کمیشن لیا ، لیکن انہوں نے اس فہرست کو صحیح وقت آنے پر منظر عام پر لانے کادعویٰ کیا، تاہم اس موقع پر قومی اسمبلی میں موجود پارلیمانی سیکریٹری برائے ریلوے فروخ حبیب کی جانب سے ان الزاما ت کو رد کرد یا گیا ، اس حوالے سے پارلیمانی سیکریٹری برائے ریلوے کا کہنا تھا کہ ریلوے میں ساری بھرتیاں میرٹ پر ہوئیں ہیں، کسی کو بھی میرٹ کے خلاف جا کر نہیں بھرتی کیا گیا اور نہ ہی کسی نے کسی قسم کی کوئی رشو ت لی۔