اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے حالات ایسے نہیں کہ لاک ڈاؤن کیا جائے لاک ڈاؤن کردیا تو روزانہ کی آمدن والوں کو نقصان پہنچے گا
تفصیلات کے مطابق عمران خان نے وزیراعظم ہاوس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم لاک ڈاؤن سے تھوڑا پیچھے ہیں لاک ڈاؤن سے اسپتال بھی متاثر ہورہے ہیں لاک ڈاؤن کردیا تو روزانہ کی آمدن والوں کو نقصان پہنچے گا پاکستان کے حالات ایسے نہیں کہ لاک ڈاؤن کیا جائے چین کی عوام نے کورونا سے اپنی حکومت کے ساتھ مل کر مقابلہ کیا یورپ میں تمام سپر مارکیٹس بند کی جارہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم پورا معاشی پیکج دینے پر کام کررہے ہیں تعمیراتی صنعت کو مراعات دینے کا اعلان کریں گے۔
دوسری جانب مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا کہ ہم سب نے مل کر نیشنل پلان پر کام کرنا ہے متاثرہ لوگوں کو ریلیف دینا اہم ذمہ داری ہے کئی چیزوں میں ریلیف اور سبسڈی دی جائے گی روزگار کی فراہمی میں بھی مشکلات پیش آسکتی ہیں
معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ کرونا وائرس کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر آپ ڈیٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے حکومت ذمہ داری سے تمام اعدودشمار عوام کو بتائے گی ساتھ ہی ساتھ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے محمد افضل نے کہا کہ ملک میں کورونا کے حوالے سے 9 ہسپتال قائم کرلئے ہیں پورے ملک میں 1600بستروں کی جگہ بنالی ہے 30 ہزار تھرموگنز چین سے منگوالیے ہیں،پشاور میں ایک لاکھ بلوچستان میں 50 ہزار ماسک ہیں 12 ملین ماسک کراچی اسلام آباد لاہور میں موجود ہے پاکستان میں 1700 وینٹیلیٹرز موجود ہیں ، ملک میں وینٹیلیٹرز کی کمی ہے