پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ جولائی میں پاکستان ٹیم دورۂ انگلینڈ کے لیے تیار ہے، پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان دورے کے حوالے سے کافی مثبت ڈسکشن ہوئی ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں پی سی بی کے سی ای او وسیم خان نے کہا کہ انگلش کرکٹ بورڈ سے ٹیلی کانفرنس کافی مفید رہی ہے، پی سی بی اصولی طور پر دورۂ انگلینڈ کے لیے تیار ہے، دورے کے حوالے سے آئندہ ہفتے کھلاڑیوں کو بھی بریفنگ دی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ 3 ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل دورے کا آغاز 5 اگست سے ہونا ہے لیکن اس میں شرکت کے لیے پاکستان ٹیم جولائی کے وسط میں ہی انگلینڈ پہنچ جائے گی، جہاں پہلے تو کھلاڑیوں کا کووڈ ٹیسٹ ہوگا اور پھر انہیں قرنطینہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وسیم خان کا کہنا تھا کہ پی سی بی 25 سے 28 کھلاڑیوں کو انگلینڈ بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے، کسی کھلاڑی کو زبردستی دورے پر جانے کو نہیں کہا جائے گا اور پاکستان کرکٹ بورڈ کھلاڑیوں کی اضافی ہیلتھ انشورنس کروائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ انگلینڈ نے بائیو سیکیور وینیوز کا کہا ہے تمام میچز 2 مقامات پر ہوں گے ایک اضافی پریکٹس وینیو ہوگا، امکان ہے کہ مانچسٹر اور ساؤتھمپٹن میچز کے وینیو اور برمنگھم کو پریکٹس وینیو کے طور پر زیر غور لایا جائے۔
وسیم خان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ اور محدود اوورز فارمیٹ کی ٹیمیں ایک ساتھ سفر کریں گی تاکہ اضافی سفری اخراجات سے بچا جاسکے اور انگلینڈ میں کھلاڑیوں کو انٹرا اسکواڈ ٹریننگ کا موقع مل سکے۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹرز چارٹرڈ طیارے میں پاکستان سے انگلینڈ کا سفر کریں گے جس کے اخراجات ای سی بی برداشت کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کی سیریز سے معاملات کا مزید اندازہ ہوجائے گا، دورے کے حوالے سے حکومتی گائیڈ لائن بھی حاصل کریں گے۔
دوسری جانب آئی سی سی کی کرکٹ کمیٹی پیر کو کرکٹ کھیلنے کے پروٹوکولز پر بات کرے گی۔