کراچی / اسلام آباد: آئی ایم ایف کی جانب سے آئندہ مالی سال کے لیے ٹیکسوں کے ہدف میں 34 فیصد اضافہ اور 800 ارب روپے ٹیکس وصولیاں بڑھانے کی شرط کو پاکستان بزنس کونسل نے کورونا سے متاثرہ قومی معیشت کے لیے اضافی بوجھ قرار دے دیا۔
پاکستان بزنس کونسل کا آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ زوم سیشن ہوا جس میں آئی ایم ایف حکام نے آئندہ مالی سال کے اہداف پر تبادلہ خیال کیا، آئی ایم ایف حکام نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں ٹیکس وصولیاں 34 فیصد مزید بڑھانا ہوگی، ٹیکس وصولی میں 800 ارب روپے کا اضافہ کرنا ہوگا، شرح سود 11 فیصد پر لانا ہوگی اسی طرح افراط زر کی شرح بھی 8 فیصد تک رکھنے کا ہدف مقرر کیا جائے گا۔
ان اہداف پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستان بزنس کونسل کا کہنا تھا کہ ہدف کو پورا کرنے کے لیے حکومت کو نئے ٹیکس عائد کرنے ہوں گے اور موجودہ ٹیکس ادا کرنے والوں پر مزید بوجھ بھی ڈالا جاسکتا ہے، کورونا وائرس سے متاثرہ معیشت کے لیے یہ اضافی بوجھ ہوگا، پاکستان بزنس کونسل نے آئی ایم ایف کی جانب سے آئندہ مالی سال کے لیے شرح سود 11 فیصد پر رکھنے کے مطالبے پر تحفظات کا اظہار کیا۔