پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق معاشرے کے مختلف طبقوں کی جانب سے ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی اور غیر مہذب مواد کی موجودگی کی شکایات کی تھیں جس کے بعد ایپ پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا تاہم پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے موبائل ایپلی کیشن ٹک ٹاک پرپابندی کا فیصلہ سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ تمام اکاؤنٹ چلانے والوں کےاکاؤنٹ بند کرنا ٹھیک نہیں، ٹک ٹاک پر پابندی ختم کرنے کا حکم دیا جائے۔درخواست گزار کے مطابق چند لوگ ایپ کا غلط استعمال کر رہےہیں اس لیے ان کی آئی ڈی کو بلاک کیاجائے۔ہائیکورٹ نے مذکورہ درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی ہے اور اس کی سماعت 15 اکتوبر کو ہو گی۔ تفصِلات کے مطابق درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ملک میں تقریباً 2 کروڑ سے زائد افراد ٹک ٹاک ایپلی کیشن استعمال کرتےہیں اور اس پر پابندی آئین کے آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہے۔