ورلڈکپ 2011 کے سیمی فائنل میں سعید اجمل کی گیند پر سچن ٹنڈولکر کو ناٹ آؤٹ قرار دینے کے متنازع فیصلے کے بعد ڈیل اسٹین بھی امپائر این گولڈ کے خلاف بول پڑے۔
سعید اجمل کی گیند پر سچن ٹنڈولکر کو فیلڈ امپائر این گولڈ نے ایلبی ڈبلیو قرار دیا تھا لیکن تھرڈ امپائر نے اس فیصلے پر نظرثانی کے بعد بیٹسمین کے حق میں فیصلہ دے دیا۔
حال ہی میں دیے گئے انٹرویو میں امپائر این گولڈ نے کہا کہ وہ اب بھی اپنے فیصلے پر قائم ہیں اور قائم رہیں گے، میں اس فیصلے کی یہاں بیٹھ کر بھی گارنٹی دے سکتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جب میں نے سچن کو آؤٹ قرار دیا تو میں سوچ رہا تھا کہ یہ آؤٹ ہی ہے، میں خوش تھا کہ ٹنڈولکر فیصلے کے بعد واپس جارہے ہیں لیکن بعد میں تھرڈ امپائر نے اسے ناٹ آؤٹ دیا۔
این گولڈ نے انکشاف کیا کہ تھرڈ امپائر بلی بوڈن نے مجھے کہا کہ گیند لیگ اسٹمپ کو مس کر رہی ہےاس لیے مجھے آپ کا فیصلہ تبدیل کرنے کی ضرورت پڑ رہی ہے۔
چند روز قبل اسپنر سعید اجمل نے بھی ویڈیو سیشن میں کہا تھا کہ سچن ٹنڈولکر آؤٹ تھے لیکن بیٹسمین نے تاخیر سے رویو لیا، کوئی بھی اپنے طور پر تکنیکی تبدیلی کر کے فیصلہ تبدیل کر سکتا تھا، جو بھی ہوا وہ ہمارے حق میں بہتر نہیں ہوا تھا۔
انگلش پیسر جمیز اینڈرسن کے ساتھ گفتگو میں ٹنڈولکر کو آؤٹ کرنا کتنا مشکل تھا؟ کہ سوال پر ڈیل اسٹین نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ 2010 میں بھارت کے خلاف میچ میں ٹنڈولکر نے ون ڈے کیریئر کی پہلی ڈبل سنچری بنائی، مجھے یقین ہے کہ 190 کے اسکور پر میں نے ٹنڈولکر کو ایلبی ڈبلیو کیا مگر امپائر این گولڈ نے آؤٹ دینے سے انکار کردیا۔
اسٹین کے بقول میں سوچ میں پڑ گیا کہ امپائر نے آؤٹ کیوں نہیں دیا؟ میں نے پوچھا یہ آؤٹ کیوں نہیں دیا تو انہوں نے کہا کہ اپنے اردگرد دیکھو، اگر میں نے آؤٹ دیا تو یہ لوگ مجھے ہوٹل نہیں جانے دیں گے۔
ڈیل اسٹین نے کہا کہ امپائر نے خوف کے مارے سچن ٹنڈولکر کو آؤٹ قرار نہیں دیا تھا کیونکہ وہ بہت خوفزدہ تھے۔