وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کا بجٹ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی سفارشات کی روشنی میں بنانے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی بجٹ میں ٹیکس آمدن بڑھانے کی آئی ایم ایف کی شرائط کو شامل کیا جائے گا جب کہ ٹیکس اہداف سے متعلق آئی ایم ایف سے مذاکرات بھی جاری ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ بجٹ اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے اہداف آئی ایم ایف کی سفارشات کے مطابق مقرر کیے جائیں گے، اِس وقت آئی ایم ایف کی شرائط نہ ماننے سے قرض پروگرام متاثر ہوسکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق بجٹ اہداف کا دوسری سہ ماہی میں جائزہ لے کر دوبارہ آئی ایم ایف سے رجوع کیا جائے گا تاہم بجٹ اہداف کا انحصار کورونا سے پیدا ہونے والی صورتحال پر ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ستمبر تک معیشت کے اثرات کا جائزہ لیکر دسمبر میں آئی ایم ایف سے رجوع کیا جائے گا، اگر ضروی ہوا تو آئی ایم ایف سے رابطے میں وزیراعظم کے دفتر کو بھی شامل کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں آئی ایم ایف نے پاکستان سے تمام غیر ترقیاتی اخراجات منجمد کرنے سمیت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں خسارہ کم کرنے کے لیے 1150 ارب روپے کی ایڈجسمنٹ کرنے کا مطالبہ کیاتھا۔
دوسری جانب مالی سال 21-2020 کا بجٹ 12 جون کو پیش کیے جانے کا امکان ہے جبکہ وفاقی بجٹ کی تیاریاں جاری ہیں اور وزیراعظم عمران خان معاشی ٹیم کے ساتھ کئی اجلاس کرچکے ہیں۔