اسلام آباد: وزیراعظم نے سندھ میں رینجرز پر ہونے والے حملوں کی متعلقہ اداروں سے رپورٹ طلب کرلی۔
نجی ٹی وی نے بتایا کہ عمران خان کی زیر صدارت کور کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں ملکی سیاسی، معاشی اور کورونا وبا کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ اتحادی جماعتوں کے تحفظات سے متعلق مشاورت ہوئی جب کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کے فیصلے پر بھی بات ہوئی۔معاشی ٹیم کور کمیٹی کو احساس پروگرام، ٹائیگر فورس اور دیگر اقدامات میں پیش رفت، کورونا صورت حال اور وبا سے نمٹنے کے حوالے سے وفاقی و صوبائی حکومتوں کے اقدامات اور بجٹ کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر حفاظتی تدابیر کے حوالے سے عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے پارٹی قیادت کو متحرک کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اراکین پارلیمان اپنے اپنے حلقوں میں عوام کو ایس او پیز کا خیال رکھنے اور حفاظتی تدابیر اپنانے کی ترغیب دیں، احساس ذمے داری اور سماجی سطح پر سنجیدہ طرز عمل کے ذریعے وبا سے نجات ممکن ہے۔
وزیر اعظم نے وزراء اور عوامی نمائندوں کو کورونا ریلیف امور کی نگرانی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وزراء اور نمائندے ہسپتالوں اور دیگر طبی مراکز کا خود جا کر معائنہ کریں، عوام کو ایس اوپیز پر عمل درآمد کی زیادہ تاکید کی جائے اور ٹائیگر فورس کے ساتھ مل کر ایس او پیز پر عمل درآمد کرایا جائے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں کور کمیٹی نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو اتحادیوں کو منانے کا ٹاسک سونپ دیا اور کہا کہ بی این پی سمیت تمام اتحادی جماعتوں کے تحفظات دُور کیے جائیں گے، کور کمیٹی کی ہدایت پر حکومتی مذاکراتی کمیٹی بی این پی سے ملاقات کرے گی۔
وزیراعظم عمران خان کی کراچی، گھوٹکی اور لاڑکانہ میں تین مختلف واقعات میں احساس کیش ڈسٹری بیوشن پوائنٹ اور رینجرز اہل کاروں پر حملے کی شدید مذمت کی اور حملوں میں شہید ہونے والے رینجرز اہل کاروں اور شہریوں کی بخشش کی دعا کی، وزیراعظم نے متعلقہ اداروں سے تینوں واقعات کی رپورٹ طلب کرلی۔