مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ یہ الٹے ہوجائیں تو بھی کرپشن ثابت نہیں کر سکتے۔جج جواد الحسن نے شہباز شریف سے استفسار کیا کہ آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں؟ مجھ سے بے شک 25 سال کی تاریخ لے لیں لیکن بوجھ آپ پر ہی پڑے گا۔تفصِلات کے مطابق احتساب عدالت لاہور میں منی لانڈرنگ ریفرنس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔ شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز طبیعت ناسازی کے باعث پیش نہ ہوئے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ آج آپ کی درخواست پر فیصلہ کردیا جائے گا۔شہباز شریف نے مؤقف اختیار کیا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ میں جو کچھ کہا اس پر کسی نے اعتراض نہیں کیا اور ابھی تک میرا میڈیکل بورڈ بھی نہیں بن سکا ہے۔شہباز شریف نے مؤقف اختیار کیا کہ میرے خلاف قیامت تک ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکتے اور یہ الٹے بھی ہوجائیں تو بھی کرپشن ثابت نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ میرے خلاف لندن سے خبر چھپائی گئی تاہم یہ جس نے چھپوائی اس کا نام نہیں لوں گا۔