مودی کا جنگی جنون

احسن لاکھانی

بھارت آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے، بھارت میں مختلف مذاہب کے ماننے والے، مختلف زبان بولنے والے، مختلف قوموں اور ذاتوں سے تعلق رکھنے والے بستے ہیں۔ مودی سرکار میڈیا کے ذریعے دنیا کو چمکتا دھمکتا بھارت دکھانے کی کوشش کرتا ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ بھارت میں عوام ساٹھ فیصد سے زیادہ خطِ غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ دو وقت کا کھانا تو ایک طرف غریب کے پاس تن ڈھانپنے کے لیے کپڑا نہیں اور سر چھپانے کے لیے چھت میسر نہیں۔ لوگ فُٹ پاتھوں پر سوتے ہیں۔

بھارت میں اکثر عوام ٹوائیلیٹ سے بھی محروم ہے، عوام جن میں عورتیں اور بچے بھی ہیں بیچارے اپنی حاجت پوری کرنے کے لیے سڑک کے کنارے، سمندر میں یا کوئی اور جگہ تلاش کرتے ہیں۔ گندگی اور جراثیم کے سبب وہی غریب آبادی بیماری کا شکار ہو جاتی ہے۔

یہ تو چند محرومیاں ہیں اگر تفصیل سے ذکر کرنے جاوُں تو بلاگ طویل ہو جائے گا، لڑکیاں وہاں محفوظ نہیں ، آئے دن ریپ کے کیسز سامنے آتے ہیں، اقلیتی برادری کو وہاں ہر وقت خطرہ رہتا ہے، پچھلے سال دنیا میں سب سے زیادہ اقلیتوں پر حملے بھارت میں ہی ہوئے ہیں۔ مودی سرکار کو چاہیے کہ اپنی غربت کو کم کرنے کے لیے سرمایہ غریبوں پر لگائے لیکن انہیں جنگ کا ایسا اندھا جنون سوار ہے جو بھارت کی رسوائی کا سبب بن رہا ہے۔ کل ہی پاکستانی فوج نے بھارت کا ایک جاسوسی ڈرون مار گرایا ہے۔

پوری دنیا کورونا کی وجہ سے ڈسٹرب ہے, حکومتیں اپنی عوام کو سہولتیں فراہم کرنے میں مصروف ہیں ، بھارت خود کورونا کی وجہ سے پریشان ہے، وہاں لوگ مر رہے ہیں لیکن ان سب کے باوجود بھارت اپنے اوچھے ہتھکنڈوں سے باز نہیں آیا، اس مصیبت کی گھڑی میں بھی اس نے اپنے جنگی جنون کو ایک طرف رکھ کر عوام کی خدمت نہیں کی۔

ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ان ڈرون کے بدلے غریبوں کو کھانے پینے کی اشیاء فراہم کی جاتی، ان کی صحت پر پیسہ خرچ کیا جاتا، ان کے مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے منصوبہ بندی کی جاتی۔ مودی کے اس جنون کی بدولت بھارت نے پچھلے سال فروری میں پاکستان میں گھسنے کا احمقانہ فیصلہ کیا اور ابھینندن کی شکل میں ہمیں تحفہ دے کر پوری دنیا کے سامنے خود کو ذلیل و رسوا کروایا۔

پاکستان اس وقت کورونا کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے، وہ اپنی عوام کی خدمت میں مصروف ہے۔ بھارت کو چاہیے کہ کسی قسم کے ایڈوینچر سے باز رہے اور اپنے لوگوں کی خدمت کرے۔ اس وقت انسانیت خطرے میں ہے، موجودہ حالات میں ساری دشمنیوں کو پسِ پردہ رکھ کر صرف اور صرف انسانیت کی خدمت کی جائے۔