کراچی: کورونا وبا اور ملک میں بڑھتے ہوئے کیسز کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت پاکستان نے مقامی طور پر وینٹی لیٹرز کی تیاری کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں اور تمام متعلقہ سرکاری اور نجی اداروں اور ٹیکنالوجی کی مصنوعات ساز کمپنیوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرکے انہیں وینٹی لیٹرز کے ڈیزائن اور ماڈل پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ملک کی چار ٹیک کمپنیوں نے اپنے ماڈلز تیار کرلیے ہیں جن کی آزمائش آج سے اسلام آباد کے میڈیکل سینٹر میں کورونا کے مریضوں پر کی جائے گی، مقامی سطح پرتیار کردہ وینٹی لیٹرز کے نتائج کی بنیاد پر منظور شدہ وینٹی لیٹرز کی مقامی سطح پر بڑے پیمانے پر تیاری شروع کردی جائے گی۔
ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی جس میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے ماہرین بھی شامل ہیں آزمائش کی نگرانی کریں گے۔ جس کے بعد حکومت کی تشکیل کردہ ایک کمیٹی جس میں، پاکستان انجینئرنگ کونسل اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی بھی شامل ہے طے شدہ معیار کے مطابق، ٹیسٹ کرنے کے بعد ان کی منظوری دے گی جس کے بعد ان کی تیاری کا کام شروع ہوگا۔
مقامی سطح پر وینٹی لیٹر بنانے والی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں سیہون سے تعلق رکھنے والے ٹیکنالوجی ایکسپرٹ علی مرتضی سولنگی کی ٹیم بھی شامل ہے جس نے مقامی سطح پر اسمارٹ اور پورٹیبل وینٹی لیٹر تیار کیا ہے جسے ایک مرکزی مانیٹرنگ سسٹم سے منسلک کرکے بیک وقت ہزاروں مریضوں کی وینٹی لیٹر پر نگرانی کی جاسکتی ہے۔
علی مرتضی سولنگی کے مطابق ان کا تیار کردہ وینٹی لیٹر مریض کو پہنچنے والی آکسیجن، دل کی دھڑکن فی منٹ، کاربن ڈائی آکسائڈ کا اخراج، جسم کا درجہ حرارت، بلڈ پریشر کی معلومات ویب پر فراہم کر دے گاپاکستان میں کورونا کے خلاف جنگ جیتنے کے بعد یہ پروجیکٹ مکمل طور پر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے سپرد کردیا جائے۔