اسلام آباد: باجماعت نماز، جمعہ اور تراویح کی مشروط اجازت دے دی گئی۔ صدر مملکت عارف علوی کا علما کرام کے ساتھ مشاورتی اجلاس میں 20 نکات پر اتفاق ہوگیا۔
علماء مشائخ کے اجلاس کے بعد صدر مملکت عارف علوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مساجد اور امام بارگاہوں میں دریاں یاقالین نہیں بچھائے جائیں گے، صاف فرش پر نماز پڑھی جائے گی، سڑکوں، فٹ پاتھوں پر نماز تراویح پڑھنے سے اجتناب کریں، مساجد کے احاطے میں نماز تراویح کا اہتمام کیا جائے، نماز سے پہلے اور بعد میں مجمع لگانے سے گریز کیا جائے گا، صف بندی کے دوران نمازیوں میں 6 فٹ کا فاصلہ کیا جائے۔
عارف علوی کا کہنا تھا مسجد میں نماز کے لیے کھڑے ہونے کا نشان لگالیا جائے، کوئی بھی نمازی مسجد میں کسی سے بغل گیر نہیں ہوگا، وضو گھر سے ہی کرکے مسجد میں جایا جائے، مسجد کے فرش کو صاف کرنے کے لیے کلورین کے محلول سے دھویا جائے، مسجد میں چٹائی پر بھی کلورین کے محلول کا چھڑکاؤ کیا جائے، صف میں 2 نمازیوں کی جگہ خالی چھوڑی جائے، مسجد میں 50 سال سے زائد عمر کے افراد، نابالغ بچے اور بیمار افراد کے آنے پر پابندی ہوگی، خلاف ورزی اور وبا کے پھیلاؤ کی صورت میں حکومت کو مداخلت کی اجازت ہوگی۔
صدر مملکت نے مزید کہا، امید ہے مساجد میں احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی، مساجد، مدارس کو امداد اور زکوٰة دینے کا سلسلہ جاری رکھیں، کورونا سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہوں گی، اس سال رمضان میں ایک پالیسی بنانا ضروری ہے، عبادات کے ساتھ حفظان صحت کے اصولوں کا خیال رکھا جائے، موجودہ صورت حال میں قوم میں اتفاق رائے انتہائی ضروری ہے۔