29 اکتوبر تک اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذخائر میں 6 کروڑ دس لاکھ ڈالرز کا اضافہ ہوا جس کے بعد مرکزی بینک کے مجموعی ذخائر بڑھ کر 12 ارب 18 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگئے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق کمرشل بینکوں کے پاس 29 اکتوبر تک 7 ارب 17 کروڑ ڈالرز موجود تھے۔ اگر مجموعی ذخائر کی مالیت کے حوالے سے بات کی جائے تو وہ اضافے کے بعد 19 ارب 35 کروڑ ڈالرز سے تجاوز کرگئی۔واضح رہے کہ 29 اکتوبر کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے تصدیق کی تھی کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں 26 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز کا اضافہ ہوا ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان کی جانب سے زرمبادلہ کے ذخائر کی ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایک ہفتے میں مرکزی بینک کے ذخائر میں 26 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز کا اضافہ ہوا۔اضافے کے بعد مرکزی بینک کے ذخائر کی مالیت بڑھ کر 12 ارب 6 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گئی تھی جبکہ مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 19 ارب 30 کروڑ ڈالرز سے زیادہ ہوگئے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کمرشل بینک کے پاس 7 ارب 23 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز موجود ہیں۔اُس سے ایک ہفتے قبل اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 35 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی ہے جس کے بعد ذخائر 19 ارب 15 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے تھے۔اسٹیٹ بینک کے ذخائر 11 ارب 79 کروڑ ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 7 ارب 21 کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے تھے۔ یہ بھی بتایا گیا تھا کہ عالمی ادائیگیوں کے باعث اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں کمی ہوئی۔اس سے قبل 8 اکتوبر کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے زرمبادلہ کے ذخائر کی رپورٹ میں بتایا تھا کہ ایک ہفتے کے دوران 20 کروڑ پچاس لاکھ ڈالرز کے ذخائر کم ہوئے۔ اسٹیٹ بینک کے ترجمان نے بتایا تھا کہ ایک ہفتے کے دوران ایشیائی ترقیاتی بینک سے تیس کروڑ ڈالر موصول ہوئے، بیرونی ادائیگیوں کے بعد مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر کی مالیت 12 ارب 15 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی۔