فیچر: فلک الماس
آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں ماؤں کا عالمی دن (ورلڈ مدرز ڈے) منایا جارہا ہے، یہ دن اس رشتے کی اہمیت اور ماؤں کی ان قربانیوں کی یاد دلاتا ہے، جو وہ اپنی اولاد کے لیے دیتی ہیں۔
اس موقع پر سیاست سے وابستہ خواتین نے وائس آف سندھ کی نمایندہ فلک الماس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اس حوالے سے اپنے پیغامات دیے۔
سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ ماں دنیا کی خوبصورت ترین رشتوں میں سے ایک ہے، ماں اور بیٹی کا رشتہ دوستی کا رشتہ ہے، میں نے اپنی والدہ کو اگست 2017 میں کھویا، لیکن آج بھی ایسا لگتا ہے کہ وہ میرے ساتھ ہیں .
ان کی دعائیں محبت اور شفقت میرے ساتھ ہے، ماں جیسی عظیم ہستی دینا میں کوئی اور نہیں، ماں کی گود اولاد کے لیے پہلی طرز گاہ ہے، میری والدہ نے میری بہت رہنمائی کی ہر مقام پر میری حوصلہ افزائی کی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی ایم این اے، ڈاکٹر شاہدہ رحمان نے اپنی کامیابیوں کو اپنی والدہ کے نام کرتے ہوئے دنیا بھر کی ماؤں کے لیے نیک تمنائوں کا اظہار کیا اور شہید بے نظیر بھٹو کو ہر ماں کے لیے رول ماڈل قرار دیا۔
پی ٹی آئی کی رکن قومی اسمبلی، صائمہ ندیم نے جہاں تمام ماؤں کو خراج تحسین پیش کیا، وہیں انھوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں کشمیریوں ماؤں اور وزیر اعظم عمران خان کی والدہ شوکت خانم کا خصوصی طور پر ذکر کیا۔
پی ٹی آئی کی ایم پی اے، ادیبہ حسن نے اپنی کامیابیوں کو اپنی والدہ کی دعائوں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر دن ماں کا دن ہوتا ہے۔ جب تک ماں ہے، سب کچھ ہے۔
پی ٹی آئی کی صدر ویمن ونگ، کراچی فضا ذیشان لوگوں کا اپنی والدہ کی خدمت کرنے اور ان کا خیال رکھنے کا مشورہ دیا اور اپنی والدہ کو خراج تحسین پیش کیا۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق 1967 سے ہر سال مئی کے دوسرے اتوار کو تمام ارکان ممالک میں ماؤں کی عظمت، ان کی اہمیت و افادیت، ان کے حقوق کو اجاگر کرنے کے لئے ورلڈ مدرز ڈے منایا جاتا ہے۔
ایسے میں جب ہم کورونا بحران کا شکار ہیں، ایک مہلک وبا ہمارے دروازے پر دستک دے رہی ہے، ایثار اور قربانی کی علامت سمجھا جانے والا یہ دن مزید اہمیت اختیار کر جاتا ہے۔