لاک ڈاوُن: کراچی کے تاجروں کے ساتھ جڑے 30 ہزار خاندانوں کو ایک مرتبہ پھر فاقہ کشی کا خدشہ

کراچی : شہر قائد میں لاک ڈاؤن میں نرمی تو کردی گئی تاہم ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں ایک مرتبہ پھر سخت ترین لاک ڈاؤن کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔

اس حوالے سے کراچی الیکٹرانک ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان کا کہنا تھا کہ ہماری مارکیٹیں تقریبا ” دو ماہ سے زائد بند رہیں۔ کراچی الیکٹرانک مارکیٹ میں دس ہزار دکانیں ہیں۔ مارکیٹوں کی بندش سے ہمیں اربوں روپے کا نقصان ہوا۔

حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ اگر ایس او پیز پر سخٹی سے عملدرآمد نہ کیا گیا تو ایک مرتبہ پھر سخت ترین لاک ڈاؤن کی صورتحال کا سامنا ہوسکتا ہے۔

اس حوالے سے رضوان عرفان کا کہنا تھا کہ ہم نے خود جاکر مارکیٹوں کا دورہ کیا ہے اور دکاندار ایس او پیز پر عمل کرتے دکھائی دے رہے جو دکاندار عملدرآمد نہیں کررہا ہم ان کے ساتھ سختی سے پیش آرہے ہیں۔ ہم نے دکانداروں کو سینیٹائزر اور ماسک بھی تقسیم کئے ہیں جبکہ یہ حکومت کا کام ہے۔