انٹرویو: ردا ذاکر
معروف سیاست داں شرمیلا فاروقی نے کہا ہے کہ قرنطینہ اور لاک ڈائون کی وجہ سے انھوں نے دوبارہ مطالعہ شروع کر دیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے وائس آف سندھ کی اینکر، ردا ذاکر کو لائیو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ میرے والدین بتاِیا کرتے تھے کہ ان کے زمانے میں زندگی بہت سادہ تھی، سب اپنے اپنے خاندان کے ساتھ ہوتے، ملنا جلنا کم ہوتا تھا، تو قرنطینہ کی وجہ سے دوبارہ ایسی ہی صورت حال ہے۔ میں ایک عرصے بعد پھر سے بک ریڈنگ کی طرف آگئی ہوں، ایجوکیٹر نامی ایک کتاب ختم کی ہے، جو بہت اچھی ہے، یہ ایک لڑکی کی کہانی ہے، جسے تعلیم اور خاندان کے درمیان انتخاب کرنا ہوتا ہے اور وہ تعلیم کو چنتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا میں نے پندرہ دن سے نیٹ فلیکس نہیں دیکھا، البتہ میرے شوہر آج کل ٹی وی پر ارتغرل دیکھ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی اور گھریلو شرمیلا میں کوئی خاص فرق نہیں، جو صحیح لگتا ہے، دل کہتا ہے، وہ کرتی ہوں، انسٹاگرام میرا پرسنل پیچ ہے، اگر کچھ پکاتی ہوں، تو اس پر اپ لوڈ کر دیتی ہوں، آج کل سائیکلنگ کر رہی ہوں، بچپن سے یہ شوق تھا، میں کھلی کتاب کی طرح ہوں۔
شرمیلا فاروقی نے کہا کہ وہ اپنے کپڑے خود ڈیزائن نہیں کرتیں، مگر انتخاب خود کرتی ہیں، بہ قول ان کے، جو پسند آئے، وہی پہنتی ہوں، شاپنگ خود کرتی ہوں، شوخ رنگوں کا انتخاب کرتی ہوں۔
مادرز ڈے کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ماں ہونا ایک نعمت ہے، ساتھ ہی یہ بہت بڑی ذمے داری ہے، یہ وہ ذمے داری ہے، جو تاحیات نبھانی ہوتی ہیں، جب سے بچہ پیٹ میں ہوتا ہے، اس وقت سے، جب تک آپ حیات ہے، یہ آپ کی ذمے داری ہے کہ اولاد کو وہ سب سکھائیں، جو اسے اچھا انسان بنائے۔ کبھی کبھی مائیں تھک جاتی ہیں، میں بھی تھک جاتی ہوں، مگر یہ قدرت کا نظام ہے، اور ماں کی محبت سے بڑھ کر کوئی محبت نہیں۔