برطانیہ میں سگریٹ نوشی اور صحت سے متعلق کام کرنے والے فلاحی ادارے نے ایک سروے کیا جس کے نتائج بھی جاری کیے گئے ہیں۔سروے رپورٹ میں مطابق 15 اپریل سے 20 جون تک برطانیہ میں دس لاکھ سے زائد افراد نے سگریٹ نوشی کی بری عادت سے چھٹکارا حاصل کیا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 41 فیصد افراد نے کرونا کے خوف سے پہلے چار ماہ میں ہی سگریٹ پینا چھوڑ دی تھی جبکہ دس ہزار افراد ایسے تھے جنہوں نے ایک ماہ قبل ہی سگریٹ نوشی کی عادت کو ترک کردیا۔سگریٹ نوشی ترک کرنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ کرونا کی وبا نے بری عادت سے چھٹکارا پانے میں اہم کردار ادا کیا کیونکہ وبا کے بعد محسوس ہوا کہ دیگر کے مقابلے میں ہمارے پھیپھڑے کمزور ہیں۔سروے کے مطابق سنہ 2020 میں 7.6 فیصد افراد نے ان کے سگریٹ نوشی ترک کرنے کے سروے میں حصہ لیا، یہ تعداد ایک دہائی کے دوران سب سے زیادہ ہے۔ حکومت اور طبی ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ سگریٹ نوشی کرنے والے افراد میں کورونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد شدید علامات سامنے آسکتی ہیں اور اُن کی جان کو خطرات بھی بہت ہیں