پشاور: پشاور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ قومی احتساب بیورو (نیب) ہر چیز پر نوٹس لیتا ہے لیکن آٹا پٹرول بحران پر خاموش ہے۔
پشاور ہائی کورٹ میں پٹرول اور آٹا بحران کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے وفاقی وزیر پٹرولیم، ڈی جی نیب خیبرپختونخوا اور وفاقی سیکریٹری پٹرولیم کو کل طلب کرلیا۔
جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیے کہ پٹرول کا بحران ہے لوگوں کو پٹرول نہیں مل رہا، کسی کو کوئی پروا ہی نہیں، افسوس ہوتا ہے ایسے وزراء پر جو صرف میٹنگز کے لیے جاتے ہیں اور مراعات لیتے ہیں۔
نمائندہ اوگرا نے کہا کہ ہم نے کمیٹی بنائی ہے جو پمپس پٹرول نہیں دے رہے ان کے خلاف کارروائی کریں گے۔
جسٹس قیصر رشید نے کہا کہ جب کسی معاملے کو دباتے ہیں تو حکومت اس کے لیے کمیٹی بنادیتی ہے، کمیٹی کو چھوڑیں، اس کی بات مت کریں، نیب صرف اپنی مرضی کے کیسز میں دلچسپی لیتا ہے، چیئرمین نیب بھی ہر چیز پر نوٹس لیتے ہیں، لیکن پٹرول اور آٹا بحران پر خاموش ہیں، عوام کے مفاد کے لیے بھی کوئی کام کرنا چاہیے، لیکن اس معاملے پر نیب سورہا ہے۔
جسٹس قیصر رشید نے سیکریٹری فوڈ سے استفسار کیا کہ آٹا بحران کا کیا ہوا؟۔ سیکریٹری فوڈ نے بتایا کہ پنجاب سے آٹا اور گندم کی سپلائی ہورہی ہے کچھ ہفتوں میں ریٹ نارمل پر آجائے گا۔
عدالت نے سیکریٹری فوڈ سے آٹا بحران پر تفصیلی رپورٹ آئندہ سماعت پر طلب کرلی۔