اسلام آباد: ایم کیو ایم کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کا پانچ سال بعد ٹرائل مکمل کرلیا گیا۔
ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں بڑی پیش رفت ہوگئی اور انسداد دہشت گردی عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ایف آئی اے پراسیکبوٹر خواجہ امتیاز احمد نے حتمی دلائل مکمل کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کا تعلق بھی ایم کیو ایم سے ہے، اشتہاری ملزمان بانی متحدہ اور انور حسین کے خلاف عمران فاروق کے قتل میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں، ملزمان جرم کے مرتکب ہوئے انہیں قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دی جائے۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت استدعا کی کہ بانی متحدہ کی پاکستان میں منقولہ اور غیرمنقولہ جائیداد بحق سرکار ضبط کرنے کا حکم دیا جائے، عدالت نے کہا کہ یہ حکم پہلے ہی دے چکے ہیں اب آپ ضبط کرنے کی کارروائی شروع کریں۔
عدالت نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو 18 جون کو سنایا جائے گا۔