کراچی: وفاقی وزیر علی زیدی نے سانحہ بلدیہ، عذیر بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی رپورٹ پبلک کرنے کا مطالبہ کردیا۔ انہوں نے کہا جے آئی ٹی میں شامل لوگ ایوان میں بیٹھے ہیں، سندھ حکومت نے راشن ایسا تقسیم کیا کسی کو بھی پتا نہیں چلا۔
وفاقی وزیر علی زیدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سب کہہ رہے ہیں طیارہ حادثے کی رپورٹ پبلک کریں، عذیر بلوچ، نثار مورائی کی جے آئی ٹی رپورٹ پبلک کی جائے، سانحہ بلدیہ فیکٹری کی جے آئی ٹی رپورٹ بھی پبلک ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کراچی کے ساتھ گزشتہ 2 دہائیوں سے ناانصافیاں ہورہی ہیں، طیارہ حادثہ کے متاثرین جائز مطالبات کررہے ہیں، چاہتا ہوں تحقیقات 100 فیصد پبلک ہونی چاہئیں۔
دوسری جانب علی زیدی نے لیاری گینگ وار کے عذیر بلوچ اور نثارمورائی کی جے آئی ٹی پبلک نہ کرنے کے معاملے پر چیف سیکریٹری سندھ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ سندھ ہائی کورٹ نے جنوری میں تینوں اہم جے آئی ٹیز پبلک کرنے کا حکم دیا تھا، عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی کی جائے، سانحہ بلدیہ میں گرفتار ملزمان نے اہم ترین انکشافات کیے تھے، عذیر بلوچ نے دہشت گردی اور دیگر وارداتوں میں اہم شخصیات کے ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا۔