اسلام آباد: عدالت عظمیٰ نے ریلوے میں مکمل اوور ہالنگ اور ملازمین کی چھانٹیوں کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے ریلویز ملازمین کی سروس مستقلی کے حوالے سے دائر مختلف درخواستوں پر سماعت کی۔
سپریم کورٹ نے ایک ماہ میں ریلوے سے متعلق آپریشن اور ملازمین کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
سیکریٹری ریلوے عدالت میں پیش ہوئے تو چیف جسٹس نے ان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ سے ریلوے نہیں چل رہی ہے، پرسوں جو نقصان ہوا بتادیں اس کی ذمے داری کس کی ہے، ٹرین یا جہاز کا حادثہ کوئی مذاق نہیں، ریلوے کا نظام کرپٹ ہوچکا ہے۔
عدالت عظمیٰ نے ریلوے میں مکمل اوور ہالنگ اور ملازمین کے چھانٹیوں کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ریلوے میں نااہل افراد بھرے پڑے ہیں، ملازمین خود اپنے محکمے کے ساتھ وفادار نہیں، ریلوے آئے روز حادثات کا شکار ہوتی ہے جس سے بھاری جانی و مالی نقصان ہوتا ہے، ان حادثات کی نہ کوئی رپورٹ ہے اور نہ عملدرآمد، لہذا ریلوے فوری طورپراپنا اصلاحاتی عمل شروع کرے اور غیر ضروری و نااہل ملازمین کی چھانٹی کرے۔