ممبئی: بولی وُڈ کے رجحان ساز اداکار عرفان خان 53 سال کی عمر میں دنیا سے رخصت ہوگئے۔
عرفان خان کی موت کی خبر کی تصدیق بولی وُڈ کے ہدایت کار و پروڈیوسر شوجیت سرکار نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کی۔ انہوں نے عرفان خان کو یاد کرتے ہوئے لکھا، میرے پیارے دوست عرفان تم لڑے، لڑے اور لڑتے رہے، مجھے ہمیشہ تم پر فخر رہے گا، ہم دوبارہ ملیں گے۔ شوجیت سرکار نے اپنی ٹوئٹ میں عرفان خان کی اہلیہ ستاپا سے اظہار تعزیت بھی کیا اور لکھا آپ نے بھی جنگ لڑی، ستاپا آپ نے اس جنگ میں جتنا ہوسکا کیا۔ عرفان خان کو میرا سلام۔
عرفان خان کو گزشتہ روز بڑی آنت میں انفیکشن کے باعث ممبئی کے کوکیلا بین اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کیا گیا تھا۔ اداکار نے لواحقین میں اہلیہ ستاپا اور دو بیٹے بابیل اور ایان چھوڑے ہیں۔
واضح رہے کہ عرفان خان نے 2018 میں اپنے تمام چاہنے والوں کو یہ بتاکر افسردہ کردیا تھا کہ وہ نیورواینڈوکرائن ٹیومر میں مبتلا ہوگئے ہیں، بعدازاں وہ علاج کی غرض سے بیرون ملک چلے گئے تھے۔ اپنی بیماری کے باعث عرفان خان فلم ’’انگریزی میڈیم‘‘ کی تشہیر کا حصہ بھی نہیں بن سکے تھے، یہ عرفان خان کی آخری فلم تھی۔
عرفان خان کو فلم ’’پان سنگھ تومر‘‘ میں شاندار اداکاری کرنے پر نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ اس کے علاوہ انہیں فلم ’’مقبول‘‘ اور ’’پیکو‘‘ میں جاندار پرفارمنس دینے پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
عرفان خان کئی ہالی وُڈ کا بھی حصہ رہ چکے ہیں، اُن کی مقبول فلموں میں ’’سلم ڈاگ ملینئر‘‘، ’’جراسک ورلڈ‘‘،’’دی امیزنگ اسپائیڈر‘‘ اور ’’لائف آف پائی‘‘ شامل ہیں۔