کراچی: ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ نے حادثے کا شکار ہونے والے پی آئی اے طیارے کے ملبے پر مختلف زاویوں سے تحقیقات شروع کردی۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ ماہ 22 مئی کو ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہونے والے ایئربس 320 ساختہ طیارے کے ملبے پر پاکستانی تحقیقات ادارے ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ (اے اے آئی بی) نے مختلف پہلووں سے تحقیقات کا آغاز کردیا (واضح رہے کہ جہاز کا مکمل ملبہ گذشتہ ہفتے جائے حادثہ سے ایئرپورٹ کے قریب منتقل کیا جاچکا ہے)، ذرائع کے مطابق اے اے آئی بی طیارے کے ڈائیگرام کے ذریعے باریک بینی سے تکنیکی طور پر تحقیق کررہی ہے۔
کراچی ایئرپورٹ پر شاہین ہینگر کے سامنے پی آئی اے کے طیارے کے تباہ شدہ ملبے کو جہاز کے اصل ڈیزائن کے مطابق ڈائیگرام کی شکل دی جارہی ہے، تباہ شدہ طیارے کے ملبے کو حتی الامکان ایئربس 320 کی شکل کے مطابق ڈائیگرام کی شکل دی جائے گی، ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ادارے کی جانب سے طیارے کے تباہ شدہ انجن اور پروں کی خصوصی جانچ کی جارہی ہے، بدقسمت طیارے کے انجنوں کو رن وے پر لینڈنگ کی پہلی کوشش کے دوران رگڑلگی تھی جس سے انجن میں چنگاریاں بھی نکلی تھیں اور بعدازاں کپتان کی ٹاور سے ہونے والی گفتگو میں جہاز کے انجن بند ہونے کا کہا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق فرانس میں بلیک باکس کے ڈی کوڈ ہونے اور ڈائیگرام کی ترتیب کے بعد تحقیقات کی ابتدائی رپورٹ رواں ماہ کے آخر میں منظرعام پر آنے کے امکانات ہیں۔ دریں اثنا سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے طیارہ حادثے کے مقام پر خصوصی اسپرے مہم شروع کردی۔
کراچی ایئرپورٹ انتظامیہ کے مطابق ماڈل کالونی، جناح گارڈن پر پی آئی اے کے جائے حادثہ کے مقام کی رہائشی آبادی کی گلیوں میں جمعرات کی صبح سے اسپرے مہم کا آغاز کردیا گیا جو کئی روز تک جاری رہے گی، سی اے اے انتظامیہ کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ٹیموں نے طیارہ حادثے کی جگہ اور متاثرہ گھروں اور اطراف میں اسپرے کیا جبکہ حادثے کے مقام کو سینیٹائز کرنے کے اقدامات بھی کیے گئے۔