کراچی: پاکستان ایئر لائن پائلٹس ایسوسی ایشن (پالپا) نے الزام عائد کیا ہے کہ طیارہ حادثے کی تحقیقات کو غلط رخ دے کر اصل کرداروں کو بچانے کی کوشش ہورہی ہے۔
ترجمان پاکستان ایئرلائن پائلٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انجن کے رن وے پر لگنے کی اطلاع پائلٹ کو نہ دیا جانا سوالیہ نشان ہے جب کہ ایمرجنسی لینڈنگ کے لیے لمبا روٹ دینا بھی قابل تفتیش ہے۔
پالپا ترجمان نے کہا کہ پہلی اور دوسری لینڈنگ کی تفصیل کو ملاکر غلط رنگ دیا جارہا ہے، تحقیقات کو غلط رخ دے کر اصل کرداروں کو بچانے کی کوشش ہورہی ہے۔
دوسری جانب سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی اور مزدور یوینیوں نے پی آئی اے طیارہ حادثے کے تحقیقاتی کمیشن کو مسترد کردیا۔
رضا ربانی نے مطالبہ کیا کہ حکومت طیارہ حادثہ کمیشن کی از سر نو تشکیل کرے، کمیشن میں پائلٹس ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو شامل کیا جائے۔
رضا ربانی نے کہا کہ حکومت پی آئی اے میں تمام ٹریڈ یونین سرگرمیوں کو بحال کرے اور لازمی سروس ایکٹ کو ختم کیا جائے۔
واضح رہے کہ 22 مئی کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ لینڈنگ سے چند سیکنڈ قبل گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کی تحقیقات کے لیے ایئربس کمپنی کے ماہرین بھی پاکستان میں موجود ہیں جب کہ حکومت کی جانب سے بھی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے۔