ریاض: سعودی عرب کی حکومت نے کورونا وبا کے باعث رواں برس حاجیوں کی تعداد کو نہایت مختصر ترین رکھنے پر غور شروع کردیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی حکومت نے ملک میں کورونا کیسز ایک لاکھ سے زائد ہونے کے بعد رواں برس حج میں عازمین کی تعداد کو بڑے پیمانے پر کم کرنے کی تجویز پر غور شروع کردیا ہے۔ رواں برس مئی کے آخر میں حج انتظامات سے متعلق اجلاس میں سعودی حکام نے عازمین کی تعداد مختصر کرنے پر غور کیا، صرف علامتی تعداد کو مناسک حج ادا کرنے کی اجازت دی جائے گی تاکہ فریضہ بھی ادا ہوجائے اور کورونا وبا پھیلنے کا خدشہ بھی کم سے کم ہو۔
علاوہ ازیں بزرگ عازمین حج پر مکمل پابندی اور صحت کے حوالے سے سخت اقدامات پر بھی گفت وشنید کی گئی، تاہم ابھی حتمی فیصلہ ہونا باقی ہے جس کا اعلان شاہ سلمان بن عبدالعزیز خود کریں گے۔ اجلاس میں اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ تمام ممالک کے حج کے کوٹے سے صرف 20 فیصد کی اجازت دی جائے تاہم اس طرح سعودی معیشت بھی پڑے گا۔
ہر سال دنیا بھر سے لگ بھگ 25 لاکھ مسلمان حج کی سعادت حاصل کرنے سعودی عرب آتے ہیں جس سے معیشت میں اربوں ڈالر کا اضافہ ہوتا ہے تاہم اعلیٰ سعودی حکام نے معیشت کے بجائے صحت اور عوام کی جانوں کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے۔