ممبئی: بولی وُڈ اداکارہ کنگنا رناوت کا کہنا ہے کہ سشانت سنگھ راجپوت کی موت خودکشی نہیں تھی بلکہ ان کا سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا گیا۔
34 سالہ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کی خبر نے پوری بولی وُڈ نگری کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ اداکارہ کنگنا رناوت نے سشانت سنگھ کی خودکشی کی خبر پر ایک وڈیو پیغام جاری کیا، جس میں انہوں نے بولی وُڈ میں رائج اقربا پروری، اپنے فائدے کے لیے فنکاروں پر دباؤ ڈالنے، فنکاروں کے ساتھ روا رویوں اور بے حسی کو سشانت سنگھ کی موت کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دراصل یہ خودکشی نہیں بلکہ قتل تھا۔
سوشل میڈیا پر وائرل وڈیو میں کنگنا نے اپنی بات کا آغاز کرتے ہوئے کہا سشانت سنگھ راجپوت کی موت نے ہم سب کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے لیکن کچھ لوگ پروپیگنڈا کررہے ہیں کہ جن کا دماغ کمزور ہوتا ہے وہ ڈپریشن کے باعث خودکشی کرلیتے ہیں۔ لیکن سشانت سنگھ راجپوت ایک ذہین اور قابل انسان تھا اس کا دماغ کمزور کیسے ہوسکتا ہے۔
اداکارہ نے کہا، اگر آپ سشانت کی سوشل میڈیا پوسٹ کو دیکھیں تو پتا چلتا ہے کہ وہ لوگوں سے درخواست کررہے تھے کہ میری فلمیں دیکھیں، میرا کوئی گاڈ فادر نہیں، اگر آپ میری فلمیں نہیں دیکھیں گے تو مجھے اس انڈسٹری سے نکال دیا جائے گا۔
کنگنا رناوت نے بولی وُڈ میں رائج اقربا پروری کو سشانت سنگھ کی موت کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ سشانت کو کبھی ان کے کام کے لیے پذیرائی نہیں ملی اور نہ انہیں کوئی ایوارڈ دیا گیا۔ رنویر سنگھ اورعالیہ بھٹ کی ’’گلی بوائے‘‘ جیسی واہیات فلم کو سارے ایوارڈ دے دیے گئے جب کہ سشانت سنگھ راجپوت کی بہترین فلم ’’چھچھورے‘‘ کو کوئی پذیرائی نہ ملی۔
کنگنارناوت نے بھارتی صحافیوں کی پول کھولتے ہوئے کہا کہ کسی فنکار کو ڈپریشن میں مبتلا کرنے میں سب سے بڑا ہاتھ صحافیوں کا ہوتا ہے جو فنکاروں کے بارے میں لکھتے ہیں کہ یہ فنکار ذہنی مریض یا منشیات کا عادی ہے جب کہ یہی صحافی سنجے دت کی منشیات کی لت کو اچھا دکھاتے ہیں۔
کنگنا نے کہا کہ صحافی برادری سے وابستہ افراد مجھے پیغامات بھیجتے ہیں کہ میرا برا وقت چل رہا ہے لہٰذا میں کوئی ایسا ویسا قدم نہ اٹھالوں، کیوں یہ لوگ میرے دماغ میں ڈالتے ہیں کہ میں خودکشی کرلوں، تو سشانت سنگھ کی بھی خودکشی تھی یا سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا قتل تھا۔ لیکن سشانت کی غلطی یہ تھی کہ وہ ان صحافیوں کی بات مان گیا۔ ان صحافیوں نے سشانت کو کہا تم بیکار ہو، تمہارا کچھ نہیں ہوگا اور وہ ان کی بات مان گیا اور اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔