سابق انگلش کپتان مائیکل ایتھرٹن کی اپنے کرکٹ بورڈ پر تنقید

لندن: انگلستان کی جانب سے پاکستان کا دورہ منسوخ کیے جانے کے بعد ای سی بی پر دباؤ بڑھنے لگا، سابق کپتان مائیکل ایتھرٹن اپنے ہی بورڈ کے خلاف بولنے لگے۔
نیوزی لینڈ کے عین وقت پر دورہ پاکستان منسوخ کرنے کے بعد انگلینڈ کی جانب سے بھی پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کردیا گیا تھا، جس کے بعد ای سی بی کو ناصرف دنیا بھر بلکہ اپنے ہی ملک کے کھلاڑیوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
اب انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مائیکل ایتھرٹن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے ناصرف پاکستان کی حمایت کی بلکہ اپنے کرکٹ بورڈ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ای سی بی کو اپنی بزدلانہ خاموشی توڑنی ہوگی۔


انہوں نے کہا کہ انگلش پلیئرز ایسوسی ایشن اور پاکستان میں برٹش ہائی کمیشن کو فیصلے کا علم نہیں جب کہ انگلینڈ کی سابق خواتین کرکٹرز اور چیئرمین پی سی بی بھی فیصلے سے پریشان ہیں۔
سابق انگلش کپتان کا کہنا تھا کہ اس سب کا حل یہ ہے کہ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کو اپنی خاموشی توڑنی ہوگی۔

قبل ازیں گزشتہ دنوں انگلینڈ کی خواتین کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان شارلٹ ایڈورڈز نے اپنے ہی بورڈ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ انگلینڈ نے پاکستان کو دھوکا دیا ہے۔
انہوں نے کہا ای سی بی کے دورہ پاکستان منسوخ کرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی یادداشت بھی بہت کمزور ہے ۔ ایڈورڈز اور سابق انگلینڈ ٹیم کے ساتھی ایبونی رینفورڈ برینٹ نے ای سی بی اور پاکستان کے فیصلوں کے درمیان تضادات پر کھل کر بات کی۔
خیال رہے کہ انگلش کھلاڑیوں نے دعویٰ کیا تھا کہ دورۂ پاکستان کی منسوخی میں ان کا کوئی کردار نہیں، برطانوی بورڈ نے اس فیصلے سے متعلق انہیں اندھیرے میں رکھا۔

ECBFormer English Cricket team captaionmichael atherton