اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز کا کہنا ہے کہ زینب الرٹ بل خوش آئند ہے تاہم ہمیں اس پر تحفظات ہیں۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بچوں پر جنسی تشدد کی روک تھام کے لیے اسلامی نظریاتی کونسل نے 2 روزہ اجلاس میں غور کیا،
جنسی زیادتی روکنے کے لیے خصوصی عدالتیں اور خصوصی پولیس اسٹیشن قائم کیے جائیں، لوکل سطح پر خصوصی سیل بھی قائم کیے جائیں کیونکہ ایف آئی آر کے اندراج میں تاخیر ہورہی ہے۔ قبلہ ایاز نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے تعلیمی اداروں میں بڑھتے ہوئے ہراسگی کے واقعات پر بھی غور کیا، جنرل مشرف کی متعارف کردہ پالیسیوں کے اکیڈمک آڈٹ کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کی جائے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ زینب الرٹ بل خوش آئند ہے تاہم البتہ ہمیں اس پر تحفظات ہیں، کونسل کا فیصلہ ہے کہ زینب الرٹ بل میں موت کی سزا برقرار رہنی چاہیے جب کہ کونسل نے بل کو زینب کے نام سے موسوم کرنے سے اختلاف کیا ہے، زینب کے نام سے بل متاثرہ خاندان کو ہمیشہ صدمے میں رکھنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اگر تجویز کریں کہ عمرہ و زیارات سے گریز کریں تو سفر کو محدود کیا جانا چاہیے۔ ڈائریکٹر جنرل اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر انعام اللہ نے کہا کہ تعزیر میں بچے کے ساتھ زیادتی کی سزا قتل مقرر کرنا شرعی ہے اور یہ مقننہ کا اختیار ہے۔