عالمی معاشی منظر نامے کی رپورٹ میں آئی ایم ایف نے لکھا ہے کہ اگلے سال 2021 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح 8.8 فیصد ہونے کا امکان ہے جب کہ رواں سال 2020 میں یہ شرح 10.7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف نے عالمی معاشی منظر نامے کی رپورٹ میں لکھا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اگلے سال جی ڈی پی کا 2.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔رپورٹ کے مطابق 2021 میں پاکستان میں بے روزگاری بڑھ سکتی ہے اور اِس سال بے روزگاری کی شرح 4.5 فیصد ہے جو 2021 میں بڑھ کر 5.1 فیصد ہونے کا خدشہ ہے۔آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی ہے کہ رواں مالی سال میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دو اعشاریہ پانچ فی صد اور بے روزگاری صفر اعشاریہ چھ فی صد سے بڑھ کر پانچ اعشاریہ ایک فی صد ہونے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ غربت کے خاتمے اور معیارِ زندگی بہتر بنانے کی عالمی کوششوں کو کورونا کے باعث ریورس گیئر لگ چکا ہے اور پاکستان میں ڈالر کی قدر میں کمی اور روپے کی قیمت میں بہتری کے باوجود ملک میں مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے ، جس کی وجہ سے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔