رواں برس ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ نہ ہونے سے بڑے نقصان کا اندیشہ ہے، وسیم خان

کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان کا کہنا ہے کہ وہ ملکی کرکٹ کی بہتری کے لیے طویل المدتی پائیدار نظام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، جس کے تحت ڈومیسٹک کرکٹرز کے معاوضے دگنے کرنے کے ساتھ اچھی کارکردگی پر انہیں علیحدہ معاہدے بھی دیے جاسکتے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وسیم خان کا کہنا تھا کہ آئی سی سی ایونٹس کے بعد رکن ممالک کو اچھا سرمایہ حاصل ہوتا ہے لیکن رواں برس ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ نہ ہونے سے بڑے مالی نقصان کا خدشہ ہے، جس کے سبب ہنگامی پلاننگ پر کام ہورہا ہے، جس کے تحت اخراجات اور بجٹ میں کمی لائی جائے گی، لیکن ڈومیسٹک اور ویمنز کرکٹ پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آئندہ ڈومیسٹک سیزن کے لیے کھلاڑیوں کے معاوضے ڈبل کرنے کے ساتھ عمدہ کارکردگی کے حامل کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک نئی کیٹیگری بھی متعارف کرائی جائے گی جس کا براہ راست تعلق چھ ڈومیسٹک ٹیموں سے ہوگا کیونکہ وہ مستقبل میں بہتر کارکردگی کی خاطر طویل المدتی اور پائیدار نظام بنانے کے خواہاں ہیں اور نئے ڈومیسٹک ڈھانچے پر تنقید کے باوجود درست فیصلے کرنا ان کا فرض ہے۔
وسیم خان کا کہنا تھا کہ ہائی پرفارمنس سینٹر میں ثقلین مشتاق اور ندیم خان جیسی پروفیشنل شخصیات کے ساتھ انگلش ٹور کے لیے یونس خان اور مشتاق احمد کی خدمات کا حصول ان نوجوانوں کا کھیل بہتر بنانا ہے، جو آگے بڑھنے کی تگ و دو کررہے ہیں اور ان کوششوں کے بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔