ذخیرہ اندوزوں کی سزا اور کنسٹرکشن انڈسٹری کے لیے آرڈیننسز منظور

اسلام آباد: مرکزی کابینہ نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت سزا اور کنسٹرکشن انڈسٹری کے لیے آرڈیننسز کی منظوری دے دی۔
کابینہ نے کنسٹرکشن انڈسٹری کے لیے آرڈیننس کی منظوری دی جس کے تحت تعمیراتی منصوبوں میں سرمایہ کاری پر ذرائع آمدن نہیں پوچھے جائیں گے، بلڈرزاور لینڈ ڈیولپرز کو خصوصی مراعات دی جائیں گی جب کہ سیمنٹ اور اسٹیل کے علاوہ بلڈنگ میٹریل پر ود ہولڈنگ ٹیکس بھی لاگو نہیں ہوگا، آرڈیننس کے تحت کم لاگت ہاؤسنگ منصوبوں پر 90 فیصد تک ٹیکس کی چھوٹ ہوگی۔
وفاقی کابینہ نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بھی سخت سزاؤں پر مشتمل آرڈیننس کی منظوری دی، آرڈیننس کے مطابق ذخیرہ اندوزی میں ملوث ادارے کے ملازمین کے بجائے مالک کے خلاف کارروائی ہوگی جب کہ 3 سال قید اور ضبط شدہ مال کی مالیت کا 50 فیصد بطور جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
ذخیرہ اندوزوں کے خلاف منظور آرڈیننس کے تحت ڈپٹی کمشنر کو بغیر وارنٹ گرفتاری کا اختیار حاصل ہوگا جب کہ آرڈیننس کا اطلاق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی حدود میں ہوگا۔