لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ کورونا متاثرین کی امداد سیاست کی نظر نہیں ہونی چاہیے،حکومت کے پاس مستحقین کا کوئی ڈیٹا نہیں۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی اب تک ایک ارب روپے سے زیادہ کا راشن اور کورونا سے بچاؤ کے لیے حفاظتی سامان 36 لاکھ لوگوں تک پہنچا چکی ہے ۔ اگر حکومت لاک ڈاؤن سے پہلے غریبوں کے گھروں میں پندرہ دن کا راشن پہنچا دیتی تو عوام کو اتنی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑتا انہوں نے مزید کہا کہ کورونا متاثرین کی امداد سیاست کی نظر نہیں ہونی چاہیے ۔ حکومت کے پاس مستحقین کا کوئی ڈیٹا نہیں ۔ حکومت ابھی تک 25 فیصد لوگوں تک بھی نہیں پہنچ سکی ۔ مسجد کمیٹیوں کے ذریعے امداد بہترین انداز میں تقسیم ہوسکتی ہے۔سینیٹر سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے یقیناً کچھ دیکھ کر ہی کہاہے کہ کرپٹ لوگوں کو وزیر اور مشیر بنایا جارہاہے ۔ وزیراعظم نے کورونافنڈ قائم کیا مگر خود کچھ دیا نہ وزیروں مشیروں کو اس طرف توجہ دلائی ۔انہوں نے مزیدکہا کہ 25 اپریل کو آنے والی فرانزک رپورٹ کا ہم بھی انتظار کر رہے ہیں۔ آٹا چینی بحران کو پیدا کرنے والوں کے سہولت کاروں اور پالیسی سازوں سمیت قوم سب کے احتساب کا مطالبہ کر رہی ہے ، اب بھی وقت ہے وفاقی حکومت از سر نو پالیسیوں پر نظر ثانی کرے اور چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت مل کر کورونا وبا کے خلاف کام کرے۔سینیٹر سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ انہو ں نے کہاکہ حکومت اب تک کوئی مشترکہ پلان نہیں دے سکی ۔ جو لوگ فرنٹ لائن پر کورونا وبا کے خلاف لڑرہے اور مریضوں کی خدمت کر رہے ہیں ، ان کو بھی حفاظتی سامان اور کٹس نہیں دی گئیں ۔ حکومتی نااہلی کی وجہ سے سو کے قریب ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف وبا کا شکار ہوگئے ہیں ۔