بیجنگ میں ایک بار پھر 100 سے زائد کیسز رپورٹ

عالمی ادارہ صحت کے مطابق چین کے دارالحکومت بیجنگ میں کووڈ-19 کی نئی لہر آئی ہے جس سے ایک دن میں 100 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادار صحت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے اور یورپ میں سرحدیں کھولنے کا فیصلہ کرنے والے ممالک کو خبردار کردیا ہے۔اقوام متحدہ کے صحت کے ادارے نے کہا کہ چین کے دارالحکومت سے اموات کی رپورٹس آئی ہیں اور بیجنگ کا دوسرے شہروں سے رابطوں کو دیکھتے ہوئے یہ خطرے کی گھنٹی ہے۔عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایدھنوم کا کہنا تھا کہ ‘جن ممالک اورحکومتوں نے وائرس کی منتقلی پر قابوپالیا تھا وہ وائرس کے دوبارہ سر اٹھانے کے حوالے سے الرٹ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین میں 50 سے زائد دنوں تک کوئی کیس سامنے نہیں آیا تھا تاہم گزشتہ ہفتے بیجنگ میں کیسز کی نئی لہر آئی تھی اور اب 100 سے زائد کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت ایمرجنسیز کے ڈائریکٹر مائیک ریان کا کہنا تھا کہ جن ممالک نے ابتدائی طور پر کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں کامیابی حاصل کی ہے وہ نئے کیسز پر بھی قابو پانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
خیال رہے کہ چین کے دارالحکومت بیجنگ میں 13 جون کو مقامی سطح پر کورونا وائرس کے چھ کیسز منظر عام پر آئے تھے جس کے بعد وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر شہر کے کچھ حصے کو لاک ڈاؤن کردیا گیا تھا۔جنوبی بیجنگ کے ضلع فینگتائی کی 11 رہائشی علاقوں میں لوگوں کو گھروں سے نکلنے سے روک دیا گیا تھا کیونکہ اکثر کیسوں کا تعلق قریبی گوشت کی مارکیٹ سے تھا۔