بھارت کے متنازع اور انتہا پسند اینکر ارنب گوسوامی اپنے نفرت انگیز بیانات کی وجہ سے قانون کی گرفت میں آگئے۔
تفصیلات کے مطابق ارنب گوسوامی پر کانگریس کی صدر، سونیا گاندھی کے خلاف نازیبا الفاظ کے استعمال اور مہاراشٹر کے پال گھر موب لنچنگ واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کے الزامات ہیں۔
خیال رہے پال گھر موب لیچنگ میں ایک ہجوم نے تین ہندوئوں کو تشدد کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، پہلے اس کا الزام مسلمانوں پر عاید کیا گیا، مگر بعد میں اس میں مسیحی مشنری کو مورد الزام ٹھہرایا گیا۔
مہاراشٹر حکومت واضح کر چکی ہے کہ یہ واقعہ فرقہ ورانہ نہیں، مگر ارنب گوسوامی نے واقعے کو فرقہ ورانہ رنگ دینے کی کوشش کی اور کانگریسی صدر کے خلاف نامناسب الفاظ استعمال کیے۔
ارنب گوسوامی کے علاوہ ریپبلک ٹی وی کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں۔
گوسوامی پر سازش رچنے، فساد برپا کرنے، مذہبی اور لسانی بنیاد پر اکسانے اور مذہبی جذبات مشتعل کرنے کا الزام ہے۔
یاد رہے کہ ارنب گوسوامی کا شمار پاکستان اور مسلم دشمن اینکرز میں ہوتا ہے، جو مودی کے بڑے حامیوں میں شمار ہوتے ہیں۔