بندروں پر تجربے کے بعد چین میں بندروں کی قلت

بیجنگ: چین میں کورونا ویکسین کے تجربے کے لیے بندروں کا استعمال بڑھنے کے بعد بندروں کی قلت پیدا ہوگئی۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین میں بندر انڈر گراؤنڈ ہوگئے؟ کورونا ویکسین کا تجربہ کرنے کے لیے بندروں کی سخت ضرورت لیکن تجربے کے لیے بندر ہی کم پڑ گئے۔کورونا کیسز بڑھنے پر بندروں کی اہمیت بھی بڑھ گئی ہے جبکہ دوسرے ممالک میں بندروں کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کمپنی کے لیے اگلا مرحلہ ویکسین کی بندروں پر آزمائش ہے۔ یہ مرحلہ اب مہنگا ہوگیا ہے کیونکہ کئی لیبارٹریاں کووڈ 19 کے لیے اپنی ادویات اور ویکسینز کی بندروں پر آزمائش کر رہی ہیں جس سے ان کی طلب کافی زیادہ ہوگئی ہے۔لیبارٹری کے چیف ایگزیکٹو کے مطابق پہلے ہر بندر کے لیے 1400 سے 2800 ڈالر ادا کرنا پڑتے تھے۔ لیکن اب ہر بندر کے لیے 14 ہزار ڈالر تک دینے پڑ سکتے ہیں۔ چین پوری دنیا میں بڑے پیمانے پر لیبارٹریوں کے لیے بندروں کی برآمد کرتا ہے۔