کورونا بحران کے باعث نافذ لاک ڈائون کے دوران انڈیا میں چائلڈ پورنوگرافک میٹریل کی ڈیمانڈ میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، جس نے حکومتی حلقوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں چائلڈ پورنوگرافی پر پابندی کے باوجود اس کی ڈیمانڈ کم نہیں ہوئی، اس متنازع مواد کو تلاش کرنے والے سرفہرست ممالک میں بھارت بھی شامل ہے، البتہ حالیہ اعدادوشمار پریشان کن ہیں۔
23 مارچ کے بعد اچانک چائلڈ پورنوگرافک میٹریل کی تلاش میں اضافہ ہوا، جس کی وجہ سے بھارت میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔
انڈین چائلڈ پروٹیکشن فنڈ (ICPF) کے مطابق پورن حب جیسی سائٹس پر بھارتی صارفین کی ٹریفک میں 95 فیصد اضافے ہوا ہے، جن کا محور چائلڈ پونوگرافی ہے۔
آئی سی پی ایف کے مطابق گھروں تک محدود انٹرنیٹ استعمال کرنے والے بچوں کے لیے ایسے منفی رجحانات رکھنے والے افراد کی موجودگی بڑا خطرہ ہے، لاکھوں پیڈو فیلز کی آن لائن موجودگی کی وجہ سے انٹرنیٹ بچوں کے لئے انتہائی غیر محفوظ ہوگیا ہے۔
ان اعداد وشمار پر مشتمل "ہندوستان میں بچوں سے جنسی زیادتیوں کا مواد” نامی رپورٹ میں 100 ہندوستانی شہروں کے رجحانات کا جائزہ لیا گیا ہے، جن میں نئی دہلی، ممبئی، کولکتہ اور اندور جیسے بڑے شہر شامل ہیں۔