اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا، مانیٹری پالیسی میں شرح سود کو 7 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے، مالی سال 2021 میں منہگائی کی شرح 7 سے 9 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک نے بورڈ آف گونرز کے اجلاس کے دوران آئندہ دوماہ کیلئے مانیٹری پالیسی جاری کردی ہے، نئی مانیٹری میں پالیسی ریٹ کو7 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے،برآمدات میں بہتری آرہی ہے، معاشی اعداد و شمار میں بہتری آئی ہے۔ڈسکاؤنٹ ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ اس سے قبل بھی مانیٹری پالیسی میں اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں کوئی اضافہ نہیں کیا تھا۔اس سے قبل 21 ستمبر کی مانیٹری پالیسی میں بھی شرح سود 7 فیصد برقرار رکھا گیا تھا۔گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ جون کے مقابلے میں اب حالات بہت بہتر ہیں، ان وجوہات کی بنا کر شرح سود کو مستحکم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، ملک کے معاشی حالات بہتر ہوئے ہیں، مہنگائی میں تھوڑا اضافہ ہوا لیکن یہ انتظامی مسئلہ ہے، کورونا وبا کے اثرات سے بچاؤ کے لیے احساس پروگرام سمیت مختلف اقدامات کیے گئے۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا تھا کہ شرح سود میں کمی سے کاروباری طبقے کو 470 ارب روپے ریلیف ملا، کورونا سے بچاؤ کے لے شرح سود میں تیزی سے کمی کی گئی۔خیال رہے اسٹیٹ بینک تین ماہ میں ڈسکائونٹ ریٹ میں چھ سو پچیس بیسز پوائنٹس کمی کرچکا ہے۔